رسائی کے لنکس

تھائی لینڈ کے جلاوطن سابق وزیرِاعظم کا دورہ جاپان


سابق وزیراعظم تھاکسن شیناوترا (فائل فوٹو)
سابق وزیراعظم تھاکسن شیناوترا (فائل فوٹو)

تھائی لینڈ کے خودساختہ جلاوطن سابق وزیرِاعظم تھاکسن شیناوترا جاپان پہنچے ہیں جہاں وہ رواں برس مارچ میں آنے والے زلزلے اور سونامی سے متاثرہ ملک کے شمال مشرقی ساحلی علاقوں کی تعمیرِ نو کی سرگرمیوں میں معاونت کریں گے۔

ماضی میں ٹیلی کمیونیکیشن کے کاروبار سے وابستہ تھاکسن کو 2006ء میں ہونے والی ایک فوجی بغاوت کے نتیجے میں اقتدار چھوڑنا پڑا تھا۔

جاپان آمد کے بعد تھاکسن نے خبر رساں ایجنسی 'کیوڈو' سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ جاپان میں ایک ہفتہ طویل قیام کے دوران 11 مارچ کی قدرتی آفات سے متاثر ہونے والے علاقوں کا دورہ کریں گے۔ سابق تھائی وزیرِاعظم کی جاپان میں موجود غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں اورسیاسی و کاروباری رہنماؤں سے ملاقاتیں بھی متوقع ہیں۔

مسٹر تھاکسن 2008ء سے دبئی میں خود ساختہ جلاوطنی کی زندگی گزار رہے ہیں جس کا مقصد اختیارات سے تجاوز کے الزام میں ایک تھائی عدالت کی جانب سے انہیں سنائی گئی دو برس قید کی سزا کاٹنے سے بچنا ہے۔

جاپانی حکومت نے کہا ہے کہ تھاکسن کی چھوٹی بہن ینگ لک شیناوترا کی قیادت میں اقتدار سنبھالنے والی نو منتخب تھائی حکومت کی درخواست پر انہیں جاپان میں داخلہ کا خصوصی اجازت نامہ دیا گیا ہے۔

گزشتہ ہفتے تھائی لینڈ کی حزبِ مخالف کے رہنماؤں نے، جو تھاکسن کو سزا سنائے جانے کے وقت اقتدار میں تھے، تھائی وزیرِ خارجہ کی جانب سے جاپان سے تھاکسن کو ویزہ جاری کرنے کی درخواست کرنے پر ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی دھمکی دی تھی۔

حزبِ مخالف کا کہنا ہے کہ نئی تھائی حکومت تھاکسن کو وطن واپس لانے اور ان کی سزا پر عمل درآمد کرانے کی قانونی طور پر پابند ہے۔

XS
SM
MD
LG