رسائی کے لنکس

شام کے بحران کے حل کی تازہ کوشش


برطانوی وزیر خارجہ ولیم ہیگ نے روس اور چین پر زور دیا ہے کہ وہ شام میں اقتدار کی منتقلی کے منصوبے پر مغربی اقوام کا ساتھ دیں۔

شام میں تشدد کے خاتمے اور بحران کے سیاسی حل سے متعلق بین الاقوامی سفارت کار کوفی عنان کے امن منصوبے کو بچانے کے لیے عالمی اور علاقائی طاقتوں نے بات چیت شروع کردی ہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان، یعنی امریکہ، روس، چین، برطانیہ اور فرانس کے نمائندے ہفتے کو جنیوا میں اکھٹے ہوئے۔ عرب ممالک کے سفارت کاروں نے بھی اس کانفرنس میں شرکت کی۔
برطانوی وزیر خارجہ ولیم ہیگ
برطانوی وزیر خارجہ ولیم ہیگ


برطانیہ کے وزیر خارجہ ولیم ہیگ نے کانفرنس میں شرکت کے لیے جنیو اپہنچنے کے بعد روس اور چین پر زور دیا کہ وہ شام میں اقتدار کی منتقلی کے منصوبے پر مغربی اقوام کا ساتھ دیں۔ لیکن انہوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ یہ ایک مشکل کام ہے۔

ہیگ نے یہ بھی کہا کہ شام کے مستحکم مستقبل کا مطلب صدر بشارالاسد کی اقتدار سے علیحدگی ہے۔

شام کا پرانا اتحادی روس کہہ چکاہے کہ شام کے مسئلے کا حل وہاں کے عوام کو ہی کرنا ہے۔ چین بھی روس کے موقف کا حامی ہے۔

مسٹر کوفی عنان شام میں ایک ایسی اتحادی حکومت کے قیام کی اپیل کرچکے ہیں جس میں ایسے افراد شامل نہ ہوں جن سے ملک کے کااستحکام داؤ پر لگ سکتا ہو۔

مسٹر عنان کے منصوبے میں واضح طور پر یہ نہیں کہا گیا کہ صدراسد اقتدار سے الگ ہوجائیں۔
XS
SM
MD
LG