رسائی کے لنکس

اعلیٰ تعلیم ہر امریکی کی دسترس میں ہونا چاہیئے


صدر اوباما نے کہا ہے کہ وہ کئی ماہ سے کانگریس پر زور دیتے آرہے ہیں کہ اُس آدھی رقم کےبارے میں سوچا جائے جو اب جنگ پر خرچ نہیں کی جارہی اورجسے ’ ملک کی تعمیر ِنو‘ کے کام میں لایا جائے

امریکی صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ اُنھوں نے ایک بل پر دستخط کردیے ہیں جس کی رو سے تعمیرات سے متعلق ہزاروں کارکن برسر ِروزگار رہیں گے اور ملک کے خستہ زیریں ڈھانچے کی تعمیر ِنو کی جاسکے گی۔

اُنھوں نے کہا کہ اِس قانون کےنتیجے میں ستر لاکھ سے زائد طالب علموں کو حاصل وفاقی قرضہ جات کی شرح ِسود دوگنا ہونے سے رک جائے گا۔

سنیچر کو اپنے ہفتہ وار ریڈیو خطاب میں مسٹر اوباما نے کہا کہ جس بِل پر جمعے کو دستخط کیےگئے ہیں اُس سے لاکھوں امریکیوں کی زندگی میں ا’صل فرق‘ واقع ہوگا۔ تاہم، صدر نے کہا کہ ’ ابھی ہمیں بہت کچھ کرنا ہے‘۔


اُنھوں نے کہا کہ وہ کئی ایک ماہ سے کانگریس پر زور دیتے آرہے ہیں کہ اُس آدھی رقم کے بارے میں سوچا جائے جو اب جنگ پر خرچ نہیں کی جارہی اورجسے ’ ملک کی تعمیر ِنو‘ کے کام میں لایا جائے۔

اُنھوں نے کہا کہ تعمیرات سے متعلق لاکھوں کارکن سڑکوں، پُلوں اور وائرلیس نیٹ ورکس پر کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔

صدر اوباما نے کہا کہ اُنھوں نے کانگریس سے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ طالب علموں کے لیے مالی امداد میں اضافہ کیا جائے ، تاکہ 20لاکھ امریکیوں کو نئے ہنر سیکھنے کا موقعہ ملے جو اِس وقت کاروباروں کو درکار ہیں۔

اُنھوں نے کہا کہ امریکہ میں اعلیٰ تعلیم ’مختصر مراعات یافتہ طبقے‘ کےتعیش کےلیے مخصوص نہیں ہونا چاہیئے۔

مسٹر اوباما نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم ایک ’معاشی ضرورت‘ ہے جسے ہر ایک امریکی خاندان کی دسترس میں ہونا چاہیئے۔
بیس لاکھ امریکیوں کو نئے ہنر سیکھنے کا موقع ملنا چاہیئے، جو اس وقت کاروباری اداروں کو درکار ہیں ...



سنیچر کو ہی ریپبلیکن پارٹی کے ہفتہ وار خطاب میں اوباما انتظامیہ کے صحت عامہ کے قانون کا احاطہ کیا گیا جس کے حق میں عدالتِ عظمیٰ نےگذشتہ ہفتے فیصلہ صادر کیا تھا۔

نیو یارک سے ایوان نمائندگان کی رکن، این میری برکل نے صدر کے ہیلتھ کیئر منصوبے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ صدر کی پالیسیوں کےباعث ملک کی حالت ابترہوتی جارہی ہے۔


اُنھوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ صحتِ عامہ کے قانون کو منسوح کرنے کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے، جسے عام طور پر ’اوباما کیئر‘ کا نام دیا جاتا ہے۔
XS
SM
MD
LG