رسائی کے لنکس

برطانیہ کا سیلف میڈ پاکستانی۔ شبیر حسین


شبیر حسین کا اکبرریسٹورنٹ۔ برطانیہ
شبیر حسین کا اکبرریسٹورنٹ۔ برطانیہ

شبیر حسین کا تعلق پاکستان کے شہر راولپنڈی سے ہے اور وہ بہت کم عمری میں ہی ا پنے والدین کے ساتھ برطانیہ آ گئے تھے۔

محنت کی عظمت کے سبھی قائل ہیں اور محنت کبھی رائیگاں نہیں جاتی ۔ اس کا پھل انسان کو ضرور ملتا ہے۔اور اس کی ایک مثال ہیں برطانیہ کے پاکستانی نژاد بزنس مین شبیر ، جن کے شمالی برطانیہ کے اکثر شہروں میں اکبر ریسٹورنٹ کے نام سے بارہ برانچیں کام کررہی ہیں۔

ان بارہ چین ریسٹورنٹ کے مختلف انواع واقسام کے کھانے اپنے بہترین معیار اور ذائقے کی وجہ سے مشہور ہیں۔

شبیر حسین کا تعلق پاکستان کے شہر راولپنڈی سے ہے یہ بہت کم عمری میں ا پنے والدین کے ساتھ برطانیہ آ گئے تھے۔ بریڈ فورڈ میں انھوں نے ابتدائی تعلم حاصل کی، یہ کہتے ہیں کہ کھانوں سے مجھے دلچسپی رہی ہے ، چنانچہ ان کا خواب بھی ایک چھوٹا سا ریسٹورنٹ ہی تھا تا کہ اپنے شوق کی تکمیل کے ساتھ ساتھ کچھ بہتر آمدنی کا حصول بھی ممکن بنایا جا سکے ، اس غرض سے انھوں نے دس سال کا عرصہ برطانیہ اور اسکا ٹ لینڈ کے چھ بڑے ریسٹورنٹ میں کام کیا ، جہاں انھیں انڈین ،بنگالی اور پاکستانی پکوان کے بارے میں اہم بنیادی معلومات حاصل ہوئی۔

شبیر حسین مالک اکبرریسٹورنٹ۔ برطانیہ
شبیر حسین مالک اکبرریسٹورنٹ۔ برطانیہ
وہ اب اس قابل ہو چکے تھے کہ 1995 میں بریڈ فورڈ میں' اکبر' کے نام سے پہلا ریسٹورنٹ قائم کر دیا ، یہ اکبر ان کے والد کا نام تھا اوریہ ہی نام انھوں نے اپنے بزنس کا رکھا ۔ان کا کہنا ہے کہ ان کے بڑے بھائی نے ان کے دیگر خانگی امور کو سنبھال رکھا تھا ،جس کی وجہ سے انھیں اپنے بزنس پر پوری توجہ دینے کا موقع ملا، چناچہ اپنے پہلے ریسٹورنٹ میں وہ پوری دلجمعی سے مصروف رہے وہ پورا دن کچن میں کام کرتے اور شام میں جب ریسٹورنٹ کھولنے کا وقت ہوتا تو خود ہی ویٹر کا لباس پہن کر ویٹر کا کام انجام دینے لگ جاتے، آج صورت حال یہ ہے کہ ان کے بارہ ریسٹورنٹ میں پانچ سو سے زائد افراد کام کرتے ہیں ، اس ضمن میں وہ اپنی اہلیہ اور بیٹیوں کے مثالی تعاون کا ذکر بھی کرتے ہیں۔

جب ان سے مختصر الفاظ میں ان کی کامیابی کا راز پوچھا تو انھوں نے کہا 'پچاس فیصد والدین کی دعائیں اور پچاس فیصد کھانے کا ذائقہ اور معیار دوسرے امور ثانوی حیثیت۔ رکھتے ہیں اگر کھانے کا ذائقہ اور میعار اعلی اور یکساں ہو تو لوگ لمبی ڈرائیو کر کے بھی پہنچ جاتے ہیں۔

انھیں دوسری بڑی کامیابی اسوقت حاصل ہوئی جب اکبر ریسٹورنٹ کی دوسری شاخ کا افتتاح ہوا پھر اس کے بعد شبیر حسین نے پلٹ کرنہیں دیکھا ۔
اپنے ذاتی ذندگی کے دلچسپ واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے ،انھوں نے بتایا ایک دن اچانک ان کے والد صاحب گھر تشریف لائے اور کہا کہ شیروانی رکھی ہے پہن لو آج تمھاری شادی ہےاور مجھے پیدل ہی لے کر قریب کی دوسری گلی میں پہنچے اور کہا کہ اس گھر میں تمھاری شادی ہے یوں میری شادی ہو گئی۔

آئندہ پروگرام کے حوالے سے جب پوچھا تو انھوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ اکبر چین ریسٹورنٹ کی تعداد' بیس' ہو جائے تا کہ وہ نیشنل لیول پر پہچانا جا سکے۔
XS
SM
MD
LG