رسائی کے لنکس

فلپائن: خودمختار علاقہ تین سال میں قائم ہوگا


فلپائن، مسلم باغی عکسریت پسند
فلپائن، مسلم باغی عکسریت پسند

اے آر ایم ایم بحیرہ منڈاناؤ کے ساحل کے ساتھ پانچ صوبوں پر مشتمل علاقہ ہے جہاں انتہا درجے کی غربت ہے اور اسے وہاں جاری تشدد کا اہم سبب سمجھا جاتا ہے۔

فلپائن کے جنوب مغربی علاقے کے لوگ حکومت اور مسلمان باغیوں کی سب سے بڑی تنظیم کے درمیان طے پانے والے امن معاہدے کی تفصیلات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ یہ معاہدہ تقریباً چارعشروں کی اس شورش کے بعد طے پارہاہے جس میں ایک لاکھ 20 ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

فلپائن کی حکومت اور مورو اسلامک لبریشن فرنٹ کے درمیان امن معاہدے کی گائیڈ لائنز میں ’بانگ سامورو‘ کے نام سے ایک سیاسی وحدت کی تخلیق کے لیے کہا گیا ہے۔ یہ اصطلاح مذہب کی تفریق کے بغیر فلپائن کے جنوب مغربی علاقے کے مقامی باشندوں کی جانب اشارہ کرتی ہےجہاں اکثریت مسلمانوں کی ہے۔

مسلمانوں کا خیال ہے کہ منڈاناؤ کا علاقہ ان کی آبائی میراث ہے اور خود مختاری کے لیے ان کا جنگ کا محور و مرکز ہے۔

منڈاناؤ کے ایک تجزیہ کار عبل مویا کہتے ہیں کہ صرف نام بذات خود امید کی ایک علامت ہے
ان کا کہناہے کہ درحقیقت یہ منڈناؤ کے گم گذشتہ امن کے حصول کی جانب ایک تاریخی قدم ہے۔ مختصراً یہ کہ اب حکومت نے یہ تسلیم کرلیا ہے کہ وہاں بانگ سامورو نام کی بھی کوئی چیز اپنا وجود رکھتی ہے۔

نئی سیاسی واحدت کی تشکیل کے نتیجے میں بانگ سامورو کے لوگوں فلپائن کے شہری رہتے ہوئے اپنی شناخت مل جائے گی۔ لیکن مویا کہتے ہیں کہ یہاں کے لوگوں کو اس کی تشکیل کے عمل پر محتاط نظر رکھنا ہوگی۔

بانگ سامورو کا منصوبہ 16 سال قبل قائم کیے جانے والے خودمختار مسلم علاقے منڈاناؤ کی جگہ لے گاجسے اس سے قبل مسلمانوں کی ایک نسبتاً چھوٹی تنظیم مورو نیشنل لبریشن فرنٹ کے ساتھ ایک معاہدے کے تحت قائم کیا گیاتھا۔

نئے معاہدے سے متعلق اتوار کو اپنی تقریر میں صدر بینی گنو اکینو (Benigno Aquino)نے اے آرایم ایم کو ایک ناکام تجربے کا نام دیاتھا۔

اے آر ایم ایم بحیرہ منڈاناؤ کے ساحل کے ساتھ پانچ صوبوں پر مشتمل علاقہ ہے جہاں انتہا درجے کی غربت ہے اور اسے وہاں جاری تشدد کا اہم سبب سمجھا جاتا ہے۔

حکومت کا کہناہے کہ مورو اسلامک لبریشن فرنٹ نے خصوصی طورپر یہ درخواست کی ہے کہ بانگ سامورو کی تشکیل 2016 تک مکمل کی جائے ، جب صدر اکینو کے عہدے کی مدت بھی ختم ہورہی ہوگی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اس سلسلے میں ایک ریفرنڈم کرایا جائے گا اور ایک عبوری حکومت قائم کی جائے گی اور عسکریت پسندوں کو غیر مسلح کیا جائے گا اور یہ تمام امور تین سال کے اختتام تک مکمل کرلیے جائیں گے۔
XS
SM
MD
LG