رسائی کے لنکس

شام: جھڑپیں جاری، فائربندی کے امکانات کم ہوگئے


انسانی حقوق کی تنظیم ہومین رائٹس واچ نے کہاہے کہ شام کی حکومت نےباغیوں کے زیر قبضہ علاقوں پر اپنے فضائی حملوں میں تیزی لاتے ہوئے کلسٹر بموں کا استعمال بھی شروع کردیا ہے۔

شام میں منگل کے روز بھی سرکاری فورسز کے حملے اور باغیوں کے ساتھ شدید جھڑپیں جاری ہیں جس سے عیدالاضحی کی تعطیلات کے موقع پر فائربندی کے امکانات مدھم پڑتے جارہے ہیں۔

شام سے متعلق انسانی حقوق کی تنظیم ’ سیرین آبزرویٹری آف ہیومن رائٹس‘ نے کہاہے کہ شام کے جنگی طیاروں نے شمالی شہر حلب کے مضافات پر حملے کیے ہیں اور ملک کے مختلف حصوں میں سرکاری فورسز اور باغیوں کے درمیان لڑائیوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

انسانی حقوق کی تنظیم نے کہاہے کہ حلب میں لڑائی کے دوران ایک باغی مار گیا ۔ فرانسیسی خبررساں ادارے کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دمشق کے مضافات میں جھڑپوں کے دوران دو باغی ہلاک ہوگئے۔

دارالحکومت میں گولوں کے دھماکے بھی سنے گئے ہیں۔

مشرقی صوبے دیرالزور، درعا اور ملک کے جنوبی حصوں سے بھی لڑائیوں کی اطلاعات ملی ہیں۔

تازہ جھڑپیں عیدالاضحی سے محض چند روز پہلے ایک ایسے وقت میں ہورہی ہیں جب بین الاقوامی سفارت کار لخدر ابراہیمی اس مذہبی تہوار کے موقع پر فائربندی کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

ایک اور خبر کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیم ہومین رائٹس واچ نے کہاہے کہ شام کی حکومت نےباغیوں کے زیر قبضہ علاقوں پر اپنے فضائی حملوں میں تیزی لاتے ہوئے کلسٹر بموں کا استعمال بھی شروع کردیا ہے۔

ہیومن رائٹس واچ نے منگل کے روز کہا کہ شام کی حکومت کلسٹر بموں کے استعمال سے انکار کررہی ہے جب کہ متاثرہ علاقوں کی تصاویر، ویڈیوز اور نشانہ بننے والے افراد کے انٹرویوز سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ گذشتہ دوہفتوں کے دوران بموں کے استعمال میں اضافہ ہوا ہے۔
XS
SM
MD
LG