رسائی کے لنکس

شام: فائربندی کی خلاف ورزیاں، 50 افراد ہلاک


حکومت مخالف شامی جنگجو(فائل)
حکومت مخالف شامی جنگجو(فائل)

لندن میں قائم انسانی حقوق کی ایک تنظیم’ سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس ‘ نے کہاہے کہ ہفتے کے روز بم دھماکوں کی زد میں آکر پانچ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

شام کی حکومت اور باغیوں نے ایک دوسرے پر فائربندی کے معاہدے کی خلاف ورزی کرکے مہلک حملوں کا الزام لگایا ہے جس کے نتیجے میں 50 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

سرگرم کارکنوں کا کہناہے کہ شام کی فورسز نے دارالحکومت دمشق کے مضافات سمیت مختلف علاقوں کو ہدف بناتے ہوئے وہاں فضائی حملے کیے اور بم برسائے۔

دوسری جانب حکومت کا کہناہے کہ عسکریت پسندوں نے سیکیورٹی فورسز پر حملے اور مختلف علاقوں میں بم دھماکے کیے جن میں مشرقی شہر دیرالزور میں ایک گرجاگھر کے نزدیک کیا جانے والا دھماکہ بھی شامل ہے۔

سرکاری خبررساں ادارے سانا نے کہاہے کہ مسلح دہشت گرد گروپس ، حکومت اور باغیوں کے درمیان عیدالاضحی کی تعطیلات کے دوران عارضی فاربندی کے معاہدے کی خلاف وزری کرتے ہوئے حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔

فائربندی کے معاہدے پر عمل درآمد جمعے سے شروع ہواتھا۔

لندن میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم ’ سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس‘ نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ ہفتے کے روز تشدد کے واقعات میں 50 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے جن میں سیکیورٹی فورسز کے 17 اہل کار بھی شامل ہیں۔

تنظیم کی اطلاع کے مطابق حلب اور دارالحکومت دمشق سمیت ملک کے مختلف حصوں میں تشدد کے کئی واقعات پیش آئے۔

تنظیم کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جمعے کے روز شام میں حکومت مخالف شورش سے منسلک واقعات میں 150 افراد مارے گئے۔

عارضی فائربندی کے معاہدے کے نفاذ کے بعد دوروز کے دوران ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر200 تک پہنچ گئی ہے۔

شام کے لیے اقوام متحدہ اور عرب لیگ کے خصوصی سفارت کار لخدرابراہیمی نے حکومت اور باغیوں کے درمیان عارضی فائربندی کا معاہدہ کرانے میں اہم کردار ادا کیا تھا تاکہ مسلمان عیدالاضحی کا تہوار امن اور سکون کی فضا میں مناسکیں۔
XS
SM
MD
LG