رسائی کے لنکس

طالب علموں کی میزبانی کرنے والےرضاکار امریکی خاندان


Ukrayna tankları Simferopol yaxınlığındakı Repevalnıy hərbi bazasını tərk edir - 26 mart, 2014<br />
<br />
<br />
&nbsp;
Ukrayna tankları Simferopol yaxınlığındakı Repevalnıy hərbi bazasını tərk edir - 26 mart, 2014<br /> <br /> <br /> &nbsp;

میزبان خاندانوں کو کسی قسم کا کوئی معاوضہ نہیں دیا جاتا، مگرانہیں دیگر مذاہب اور ثقافتوں کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کا شوق ہوتا ہے ۔

طالب علم خواہ وہ کسی بھی ملک کے کیوں نہ ہوں جب وہ بیرون ملک پڑھنے کے لیے جاتے ہیں تو انہیں بہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور قدم قدم پر انہیں راہنمائی کی ضرورت پڑتی ہے ۔

امریکہ میں بڑی تعداد میں ایسے خاندان موجود ہیں جو رضاکارانہ طور پر دوسرے ملکوں سے آنے والے طالب علموں کی میزبانی کرتے ہیں اور انہیں گھر جیسا ماحول فراہم کرنے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ طالب علم سکون کے ساتھ اپنی تعلیم پر توجہ دیں سکیں اور انہیں پردیس میں گھر جیسا ماحول بھی میسر آسکے ۔

یہ رضا کار خاندان طالب علموں کو ان کی ثقافت اورمذہب کے مطابق خوراک رہن سہن اورعبادت کی سہولت فراہم کرنے کے ذمہ دار ہوتے ہیں۔اس طرح وہ اپنی تعلیم کے ساتھ ساتھ جہاں وہ امریکہ کی ثقافت ، مذہب اور زبان کے بارے میں واقفیت حاصل کرتے ہیں تو دوسری طرف وہ اپنے ملک ، اسکی ثقافت ،مذہب اور زبان سے بھی امریکیوں کو روشناس کراتے ہیں۔اور انہیں اپنے میزبان کے تمام خصوصی تہواروں اور تقاریب میں بھی شرکت کا موقع ملتا ہے۔

یہ میزبان خاندان امریکہ بھر میں موجود ہوتے ہیں۔یہ میزبان خاندان ایک ایسے پروگرام میں شامل ہوتے ہیں جس کا تعلق تبادلے کے تحت دوسرے ملکوں میں طالب علم بھیجنا اور وہاں کے طالب علموں کو اپنے ملک میں مواقع فراہم کرنا ہے۔

پاکستانی طالبہ ردا زہرہ اور ان کا میزبان خاندان
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:04 0:00

ان میزبان خاندانوں کو کسی قسم کا کوئی معاوضہ نہیں دیا جاتا، مگرانہیں دیگر مذاہب اور ثقافتوں کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کا شوق ہوتا ہے ۔ تاہم طالب علم اپنے سکول کی فیس ، کتابوں ، انٹرنیٹ اور فون کالز کے اخراجات کے خود ذمہ دار ہوتے ہیں۔

طالب علم ایک سے زیادہ میزبان خاندانوں کے ساتھ بھی رہ سکتے ہیں۔

اس کا طریقہ کار یہ ہو تا ہے کہ میزبان خاندان، سرکاری اور غیر منافع بخش اداروں کےپاس اپنا اندراج کراتے ہیں۔یعنی ایسے ادارے جو ایکس چینج طالب علموں کو مدد فراہم کرتےہیں۔

میلوڈی ویلسن ایسے ہی ایک میزبان خاندان سے تعلق رکھتی ہیں۔ اس وقت وہ ایک پاکستانی طالبہ ردا زہرہ کی میزبانی کر رہی ہیں ، جو ایک سال تک ان کے ساتھ رہیں گی۔

میلوڈی ویلسن کے دو بچے ہیں اوروہ کہتی ہیں کہ انہیں ردا کی میزبانی کرکے بہت اچھا لگ رہا ہے اور انہیں نئی ثقافت سے متعلق جاننے کا موقع ملا ہے۔ وہ ردا کو اپنی بیٹی کی طرح ہی سمجھتی ہیں۔
XS
SM
MD
LG