رسائی کے لنکس

نائجیریا:شدت پسندوں اور سیکیورٹی فورسز میں لڑائی، 185 ہلاک


فائل
فائل

'اے ایف پی' نے ایک فوجی ترجمان کے حوالے سے بتایا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔

نائجیریا کے شمالی علاقے میں اسلام پسند جنگجووں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان شدید جھڑپوں میں درجنوں افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

ایک مقامی عہدیدار نے جھڑپوں میں ہلاکتوں کی تعداد 185 بتائی ہے لیکن فرانسیسی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' نے ایک فوجی ترجمان کے حوالے سے بتایا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔

جھڑپوں کا سلسلہ جمعے کو شمالی نائجیریا کی ریاست بورنو کے ایک دور دراز گائوں سے شروع ہوا تھا جس کے بعد سے اب تک علاقے سے ہزاروں افراد نقل مکانی کرچکے ہیں۔

مقامی افراد کے مطابق جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب فوجی دستوں نے گائوں کی ایک مسجد کو گھیرے میں لیا جہاں حکام کے بقول شدت پسند تنظیم 'بوکو حرام' کے جنگجو پناہ لیے ہوئے تھے۔

مقامی افراد کے مطابق فوج کی پیش قدمی پر مسجد میں چھپے شدت پسندوں کے ساتھ جھڑپ شروع ہوگئی جس میں بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا۔

فوجی حکام اور مقامی عہدیداران نے بتایا ہے کہ شدت پسندوں نے گائوں کے رہائشیوں سے انسانی ڈھال کا کام لیا۔ مقامی افراد نے الزام عائد کیا ہے کہ فوجی اہلکاروں نے لڑائی کے دوران میں جان بوجھ کر ان کی املاک کو نذرِ آتش کیا۔

علاقے سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں عام افراد، فوجی اہلکار اور شدت پسند شامل ہیں لیکن ہلاکتوں کی درست تعداد کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔

مقامی حکام کے مطابق جمعے کو ہونے والی جھڑپ کئی گھنٹے جاری رہی لیکن ملک کے دارالحکومت میں اس کی اطلاع اتوار کو پہنچی۔

'بوکو حرام' تنظیم کے عہدیداران کا دعویٰ ہے کہ ان کی مسلح جدوجہد کا مقصد مسلم اکثریتی شمالی نائجیریا میں اسلامی ریاست کا قیام ہے۔

تنظیم ماضی میں نائیجیریا میں عیسائی عبادت گاہوں اور سرکاری تنصیبات پر درجنوں حملوں کی ذمہ داری قبول کرچکی ہے۔

انسانی حقوق کی تنظیم 'ہیومن رائٹس واچ' کے مطابق نائجیریا میں 'بوکو حرام' کی کاروائیوں اور اس کے خلاف سیکیورٹی فورسز کے جوابی حملوں میں اب تک تین ہزار کے لگ بھگ افراد مارے جاچکے ہیں۔
XS
SM
MD
LG