رسائی کے لنکس

خیبر ایجنسی: لیویز فورس میں چھ خواتین بھرتی


فائل فوٹو
فائل فوٹو

مقامی طور پر کام کرنے والی ایک غیر سرکاری تنظیم سے وابستہ سماجی کارکن منظور آفریدی لیویز میں خواتین کی شمولیت کو خوش آئند قرار دیتے ہیں۔

پاکستان کے قبائلی علاقے خیبر ایجنسی میں پہلی بار قبائلی پولیس میں چھ خواتین کو بھی بھرتی کیا گیا ہے جن میں مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والی اہلکار بھی شامل ہیں۔

قبائلی پولیس یا خیبر لیویز فورس میں بھرتی کے لیے تین ہزار سے زائد افراد نے درخواستیں جمع کروائی تھیں جن میں سے حال ہی میں 187 کی بھرتی مکمل کی گئی۔

اس فورس کے ذمے قبائلی علاقے میں یہاں کے قوانین کی پاسداری کو یقینی بنانا اور امن و امان کے لیے معاونت فراہم کرنا ہوتا ہے۔

لنڈی کوتل سے تعلق رکھنے ارشد مسیح علاقے میں مسیحی برادری کے سرکردہ رہنما ہیں۔ وائس آف امریکہ سے گفتگو میں انھوں نے لیویز میں خواتین اور خصوصاً مسیحی برادری کی خواتین کو شامل کیے جانے کو سراہا ہے۔

"ایسے اقدام اور بھی ہونے چاہیئں تاکہ دیگر مذاہب کے لوگ بھی آگے آسکیں۔۔۔ کوشش سب کو کرنی چاہیے یہ ہم سب کا ملک ہے اس کی حفاظت ہم سب کو کرنی چاہیے وہ کوئی بھی ہو چاہیئے وہ اکثریت ہو یا اقلیت۔"

قبائلی علاقوں میں غیر مسلم برادری کی بھی ایک قابل ذکر تعداد آباد ہے جن میں مسیحی، ہندو اور سکھ برادری کے لوگ شامل ہیں۔

مقامی طور پر کام کرنے والی ایک غیر سرکاری تنظیم سے وابستہ سماجی کارکن منظور آفریدی لیویز میں خواتین کی شمولیت کو خوش آئند قرار دیتے ہیں۔

"خواتین کی نوکریوں میں شمولیت ان کا حق بنتا ہے یہ خیبر ایجنسی میں اور فاٹا میں پہلی بار ہو اہے کہ مسیحی برادری سے لیویز فورس میں ان کی تعیناتی ہوئی ہے۔"

خیبر ایجنسی افغانستان سے ملحق ہے اور یہاں ایک دہائی سے زائد عرصے تک شدت پسندوں اور دیگر جرائم پیشہ عناصر نے اپنے ٹھکانے قائم کر رکھے تھے۔ لیکن پاکستانی فوج یہاں وقتاً فوقتاً آپریشن کرکے ان شدت پسندوں کا صفایا کرتی رہی ہے۔

حال ہی میں تقریباً چھ سالوں کے بعد خیبر ایجنسی کا مرکزی تجارتی مرکز باڑہ بازار بھی تجارتی سرگرمیوں کے لیے کھولا گیا جب کہ شورش اور فوجی آپریشن کی وجہ سے نقل مکانی کرنے والوں کی بھی اس علاقے میں مرحلہ واپسی واپسی کا عمل شروع ہو چکا ہے۔

واضح رہے کہ دہشت گردی سے نمٹنے کے پاکستان کے مختلف علاقوں بشمول صوبہ خیبر پختونخواہ میں بنائی گئی خصوصی فورس میں بھی خواتین شامل ہیں جسے ایک اہم پیش رفت سمجھا جاتا ہے۔

XS
SM
MD
LG