رسائی کے لنکس

فلپائن نے امریکہ سے اپنی راہیں الگ کرلیں


فلپائن کے صدر روڈریگو چین کے دورے میں کاروباری کانفرنس میں تقریر کررہے ہیں۔ 20 اکتوبر 2016
فلپائن کے صدر روڈریگو چین کے دورے میں کاروباری کانفرنس میں تقریر کررہے ہیں۔ 20 اکتوبر 2016

بیجنگ میں چینی راہنماؤں کے ساتھ ملاقاتوں کے بعد فلپائن کے صدر روڈیگو ڈوٹرٹے کی جانب سے امریکہ سے علیحدگی کا اعلان واشنگٹن اور ایشیا پر اپنی توجہ مرکوز کرنے کی اس کی مہم کے لیے ایک سنگین دھچکہ ثابت ہو سکتا ہے۔

انہوں نے جمعرات کے روز ایک کاروباری فورم میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ اس تقریب میں، میں امریکہ کے ساتھ فوجی اور اقتصادی معاملات، دونوں سے علیحدہ ہونے کا اعلان کرتا ہوں۔

ان کے اس اعلان پر کاروباری افراد اور حکومتی عہدے داروں، دونوں نے بڑے جوش سے تالیاں بجائیں۔

انہوں نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ اب ہم امریکہ سے الگ ہو چکے ہیں۔ میں نے اپنی سمت آپ کے نظریاتی دھارے کی جانب موڑ دی ہے۔ اور ہو سکتا ہے کہ میں روس بھی جاؤں اور صدر پوٹن سے بات کروں اور انہیں یہ بتاؤں کہ دنیا میں سے ہم تین اس کے خلاف کھڑے ہیں، یعنی چین، فلپائن اور روس۔ اب صرف یہی راستہ ہے۔

اپنی تقریر میں فلپائنی صدر نے امریکیوں کو انتہائی غیر مہذب افراد کا نام دیتے ہوئے کہا کہ وہ ایشیائیوں کے جذبات و احساسات کا لحاظ نہیں کرتے ۔

ان کا کہناتھا کہ وہ چینیوں کو پسند کرتے ہیں کیونکہ لوگوں کی تضحیک نہیں کرتے۔

انہوں نے مسکراتے ہوئے کہا کہ اب جب کہ وہ امریکہ سے الگ ہو چکے ہیں، ایک طویل عرصے تک ان کا انحصار اب چین پر رہے گا۔

XS
SM
MD
LG