رسائی کے لنکس

شام : فضائی کارروائیوں سے متاثرہ قصبوں سے شہری نقل مکانی پر مجبور


فائل فوٹو
فائل فوٹو

شام کی صورت حال پر نظر رکھنے والے سرگرم کار کنوں کا کہنا ہے کہ عراقی سرحد کے قریب واقع دو شامی قصبوں میں عمارتوں اور دیگر پناہ گاہوں پر ہونے والے فضائی کارروائیوں کی سلسلے کے بعد ہفتہ کو یہاں سے سینکڑوں کی تعداد میں لوگ جان بچا کر بھاگ رہے ہیں۔

یہ دونوں قصبے شدت پسند گروپ داعش کے قبضے میں ہیں۔

عینی شاہدین کے بیانات کے مطابق دریائے فرات کے قریب واقع میادین اور ابو کمال کے قصبوں پر فضائی کارروائیاں جمعہ کو شروع ہوئیں جس کی وجہ سے ایک بڑی تعداد میں یہاں کے مکین دیہاتی علاقے کی طرف نقل مکانی پر مجبور ہو گئے۔ تیل سے مالا مال اس سرحدی علاقے کا زیادہ تر حصہ شدت پسند گروپ داعش کے قبضے میں ہے اور یہاں سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق یہاں سے اپنی جان بچانے کے لیے بھاگنے والوں میں داعش کے جنگجوؤں کے اہل وعیال بھی شامل ہیں۔

عینی شاہدین کے حوالے سے ملنے والی کئی رپورٹس کے مطابق یہ فضائی کارروائیاں امریکی زیر قیادت اتحاد کی طرف سے کی گئی ہیں جو 2014ء سے شام اور عراق میں داعش کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔

شام کی صورت حال پر نظر رکھنے والی تنظیم 'سیرئن آبزرویٹری فور ہیومن رائٹس' کے مبصرین کا کہنا ہے کہ داعش کے جنگجوؤں کے کم ازکم 80 عزیز و رشتہ دار جمعہ کو ہلاکے ہوئے جن میں 33 بچے بھی شامل ہیں۔ تاہم اس رپورٹ کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

پیٹاگان نے اس بات کو تسلیم کیا ہے کہ جمعرات اور جمعہ کا اس علاقے میں اتحادی فضائی کارروائیاں ہوئیں۔ ایک ترجمان نے کہا کہ حکام ابھی تک ان فضائی کارروائیوں کے نتائج کا جائزہ لے رہے ہیں۔

کیپٹن جیف ڈیوس نے کہا کہ "ہم عام شہریوں کے جانی نقصان کے تمام الزامات کو نہایت سنجیدگی سے دیکھتے ہیں۔"

قبل ازیں رواں ماہ سرحدی قصبے ابو کمال میں ہونے والی اسی طرح کی فضائی کاروائیوں میں کم ازکم 62 افراد ہلاک ہوئے جس میں 40 عام شہری تھے۔

دوسری طرف جمعہ کوانسانی حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر زید رعد حسین نے شام کی جنگ میں تمام طرفین کے کمانڈروں سے اپیل کی ہے کہ وہ فوجی اہداف اور ان علاقوں میں فرق کرنے میں نہایت احتیاط سے کام لیں جہاں عام شہری موجود ہیں۔

زید رعد نے کہا کہ "بدقسمتی سے باہر کی دنیا نے ان عام شہریوں کی خراب صورت کی طرف بہت کم توجہ دی ہے جو مشرقی شام میں پھنسے ہوئے ہیں۔"

انہوں نے کہا کہ "عام شہریوں کی ہر حال میں حفاظت کی جانی چاہیے ۔۔۔چاہے وہ ان علاقوں میں جو (داعش) یا کسی اور فریق کے کنٹرول میں ہیں۔ "

XS
SM
MD
LG