رسائی کے لنکس

پاناما لیکس پر کمیشن ضرور بننا چاہیئے: نواز شریف


نواز شریف کی لندن روانگی پر ان کے خلاف شدید تنقید کی گئی اور ملک میں افواہوں کا بازار گرم ہو گیا تھا کہ شاید وہ ملک واپس نہیں آئیں گے۔

پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف نے منگل کو کہا ہے کہ پاناما لیکس پر کمیشن بنایا جائے گا اور اس سلسلے میں مشاورت جاری ہے۔

پاکستان روانہ ہونے سے قبل منگل کو لندن میں نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگرچہ پاناما لیکس میں ان کا نام نہیں لیا گیا مگر وہ اس معاملے کی تحقیقات کے لیے کمشین بنانے کے حق میں ہیں۔

’’مجھے امید ہے کہ کمیشن ضرور بنے گا اور بننا بھی چاہیئے۔ کوئی مجھ پہ الزام نہیں لگا ۔۔ لیکن اس کے باوجود ہم یہ چاہتے ہیں کہ کمیشن بنے۔‘‘

اگرچہ نواز شریف کا اپنا نام پاناما دستاویزات میں موجود نہیں مگر ان میں انکشاف کیا گیا ہے کہ نواز شریف کے تین بچے حسن، حسین اور مریم آف شور کمپنیوں کے مالک ہیں۔ خود حسین نواز ایک ٹیلی ویژن انٹریو میں اس بات کا اعتراف کر چکے ہیں کہ اس کا مقصد قانونی طریقے غیر ضروری ٹیکسوں سے بچنا تھا۔

ذرائع ابلاغ میں چھپنے والی خبروں کے مطابق چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے کہا کہ اس طرح کے معاملے تحقیقات عدالت کی نہیں، حکومت کی ذمہ داری ہے۔

تاہم وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے میڈیا کے نمائندوں کو یہ بتایا تھا کہ حکومت اس سلسلے میں ریٹائرڈ ججوں سے رابطے میں ہے۔

وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ لندن میں ان کے قیام کے دوران انہوں نے طبی معائنہ اور ٹیسٹ کروائے جن کے نتائج مثبت رہے ہیں۔

نواز شریف 13 اپریل کو ایسے وقت لندن روانہ ہوئے تھے جب پاناما سکینڈل سامنے آنے پر حزب اختلاف کی جماعتوں خصوصاً پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے ان کے استعفے کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔

نواز شریف کی لندن روانگی پر ان کے خلاف شدید تنقید کی گئی اور ملک میں افواہوں کا بازار گرم ہو گیا تھا کہ شاید وہ ملک واپس نہیں آئیں گے۔

حالیہ دنوں میں حکومتی عہدیدار وزیراعظم کے دفاع میں ملک کی تعمیروترقی خصوصاً چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کا تذکرہ کرتے نظر آئے ہیں اور وزیراعظم نے بھی منگل کو کہا کہ سیاستدانوں کو دھرنوں کی بجائے ملک کی ترقی کی طرف توجہ مرکوز کرنی چاہیئے۔

ادھر حکومت کے عہدیداروں کی دیگر سیاسی جماعتوں سے مجوزہ کمیشن پر مشاورت کا سلسلہ جاری ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید اور وزیر برائے ریلوے خواجہ سعد رفیق نے منگل کو جماعت اسلامی کے ایک وفد سے ملاقات کی۔

ملاقات کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے اس مثبت قرار دیا اور کہا کہ تمام جماعتوں کے اتفاق رائے سے کمیشن بنایا جانا چاہیئے۔

دریں اثنا پاناما کی حکومت نے باضابطہ طور پر میکسیکو میں پاکستان کے سفارتخانے کے ذریعے وضاحت کی ہے کہ پاناما کے نائب وزیر اقتصادیات آئیون زرک نے سی این این پر انٹرویو میں غلطی سے کہا تھا واشنگٹن میں ان کی پاکستانی وزیر خزانہ سے ملاقات ہوئی تھی جبکہ حقیقت میں وہ پاکستان کے وفاقی سیکرٹری خزانہ ڈاکٹر وقار مسعود خان سے ملے تھے جو اسحْٰق ڈار کی جگہ اس کانفرنس میں شریک تھے۔

پاناما نے اس غلطی پر پاکستان سے معذرت کا اظہار کیا ہے۔

XS
SM
MD
LG