رسائی کے لنکس

’باجی ارشاد‘ ایک غیر مسلم ملازمہ کی غیر روایتی کہانی


’باجی‘ عام طور پر ٹی وی اسکرین پر پیش کی جانے والی کوئی روتی دھوتی، ظلم کا شکار روایتی باجی نہیں، بلکہ یہ ایک ایسی عیسائی ملازمہ کی کہانی ہے جو معاشرے کی تمام رکاوٹوں کو توڑتے ہوئے گھر سے نکلتی ہے اور بن جاتی ہے ۔۔’سپر وومن‘

روایتی ڈراموں اور سوپ و سیریلز کی بھیڑ میں پاکستانی ڈراموں کے شائقین جلد ایک ایسا ڈرامہ دیکھ سکیں گے جو ۔۔ ذرا۔۔ نہیں۔۔ بلکہ بہت ہٹ کر ہے۔ بات ہو رہی ہے نئی ڈرامہ سیریل ’باجی ارشاد‘ کی۔

جی ہاں ۔۔’باجی ارشاد‘۔ جب سیریل کا نام ہی اتنا دلچسپ اور روایت سے ہٹ کر ہو تو ایک لمحے میں پوری سیریل کا اندازا لگانا کچھ مشکل نہیں۔ یہ ’باجی‘ عام طور پر ٹی وی اسکرین پر پیش کی جانے والی کوئی روتی دھوتی، ظلم کا شکار روایتی باجی نہیں، بلکہ یہ ایک ایسی عیسائی ملازمہ کی کہانی ہے جو معاشرے کی تمام رکاوٹوں کو توڑتے ہوئے گھر سے نکلتی ہے اور بن جاتی ہے ۔۔’سپر وومن‘

اس ’سپر وومن‘ کا جینے کا انداز اس کا اپنا بنایا ہوا ہے، وہ اپنے نظریئے سے سوچتی اور اپنے اسٹائل سے ہر چیلنج کا مقابلہ کرتی ہے۔

اس سپر وومن سے آپ ایکسرپس انٹرٹیمنٹ چینل ہر مل سکتے ہیں۔ چینل انتظامیہ نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ ’باجی ارشاد‘ کی کہانی سارا قیوم نے لکھی ہے۔ سارہ نئی لکھاری ہیں۔ انہوں نے یہ کہانی ’الف کتاب‘ کے لئے لکھی تھی۔

اور ایکسپریس انٹرٹیمنٹ کی ٹیم نے جب یہ کہانی پڑھی تو فوراً اسے سیریل میں ڈھالنے کا فیصلہ کرلیا۔

یسریٰ رضوی ٹی وی ڈرامے دیکھنے والوں کے لئے نئی نہیں۔ وہ اداکارہ تو ہیں ہی اب ’باجی ارشاد‘ سے ڈائریکشن کی دنیا میں بھی قدم رکھ رہی ہیں۔ یہی نہیں بلکہ ’باجی ارشاد‘ کے مرکزی کردار میں بھی وہی آپ کو نظر آئیں گی۔‘‘

’باجی ارشاد‘ میں معاشرے میں غریب اور امیر کے درمیان پائے جانے والے طبقاتی فرق کو اجاگر کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ سارہ قیوم کے مطابق ’باجی ارشاد‘ کوئی عام ملازمہ نہیں۔ دراصل یہ منفرد کردار ہی کہانی کو دلچسپ بناتا ہے۔

سارہ قیوم کی کہانی کو ٹی وی اسکرپٹ کا روپ دینے والی عمیرہ احمد نے ’باجی ارشاد‘ کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں بسنے والی مسیحی برادری کے مسائل اور پریشانیوں کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ ’باجی ارشاد‘ کے کرداروں میں ناظرین حقیقی زندگی کی جھلک دیکھ سکیں گے۔‘‘

’ باجی ارشاد‘ اگلے کچھ ہفتوں میں آن ائیر جانے والا ہے۔

XS
SM
MD
LG