رسائی کے لنکس

امریکی ٹیلی ویژن کی چین سے معذرت


امریکی نشریاتی ادارے ’اے بی سی‘ رات دیر گئے نشر ہونے والے پروگرام کے مزاحیہ حصے میں ایک بچے نے مذاقاً تجویز دی تھی کہ ‘چین میں ہر شخص کو ہلاک کر کے‘ امریکہ قرض کی واپسی سے بچ سکتا ہے۔

امریکی نشریاتی ادارے ’اے بی سی‘ نے رات دیر گئے نشر ہونے والے شو ’جمی کمّل شو‘ کے اس حصے پر معذرت کی ہے جس میں ایک بچے نے مذاقاً تجویز دی کہ ’’چین میں ہر شخص کو ہلاک کرکے‘‘ امریکہ قرض کی واپسی سے بچ سکتا ہے۔

اے بی سی نے ایک بیان میں کہا کہ ادارہ ’کبھی بھی عمداً ایسی کوئی چیز نشر نہیں کرے گا جو چینی اور ایشیائی کمیونٹی یا چینی نسل سے تعلق رکھنے والوں یا کسی بھی کمیونٹی کے لیے باعث پریشانی ہو‘ اور اس کا ’مقصد تفریح مہیا کرنا ہے۔‘

مزاح نگار جمی کمّل پہلے ہی اس واقعے پر معذرت کر چکے ہیں جو گزشتہ ہفتے نشر ہونے والے اُن کے پروگرام کے اُس حصے میں پیش آیا جس میں بچوں سے عالمی اُمور پر اُن کی رائے لی جاتی ہے۔

پانچ اور چھ سالہ بچوں سے کیے گئے اس سوال پر کہ امریکہ کو کس طرح چین کو ایک کھرب 30 کروڑ ڈالر کا قرض واپس کرنا چاہیے، ایک بچے نے جواب دیا تھا کہ ’’توپوں سے (چین پر) گولے برسائیں اور ہر ایک کو مار دیں‘‘۔ اس پر مزاح نگار نے کہا کہ ’’یہ دلچسپ خیال ہے‘‘۔ تاہم کیمل کا کہنا ہے کہ وہ سمجھتے ہیں کہ یہ باکل واضح تھا کہ وہ اس تجویز سے اتفاق نہیں کرتے۔

کمّل کے جملوں سے امریکہ میں مقیم ایشیائی اور چینی عوام کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے والی تنظیموں میں شدید برہمی دیکھی گئی اور انھوں نے اس کے خلاف درخواستیں دائر کیں اور ادارے کو باقاعدہ شکایات ارسال کی گئیں۔

امریکی نشریاتی ادارے نے کہا ہے کہ کمّل کے پروگرام کے اس متنازع حصے کو حذف کر دیا گیا ہے تاکہ وہ آن لائن دکھائی نا دے یا مستقبل میں نشر نا ہو سکے۔
XS
SM
MD
LG