رسائی کے لنکس

صوفیانہ گائیکی کی ملکہ‘عابدہ پروین بھارت میں زیر علاج


پاکستان کی صوفیانہ گائیکی کی ملکہ کا خطاب رکھنے والی مایہ ناز گلوکارہ عابدہ پروین کو عارضہ قلب لاحق ہوگیا ہے۔ وہ علاج کی غرض سے ان دنوں بھارت میں مقیم ہیں۔ ڈاکٹرز نے ان کے لئے انجیوپلاسٹی تجویز کی ہے۔

عابدہ پروین کو صوفیانہ گائیکی کی ملکہ کا خطاب نصرت فتح علی نے دیا تھا جو خود پاکستانی موسیقی کے لیجنڈ شمار ہوتے ہیں۔ عابدہ کی سب سے منفرد خوبی یہ ہے کہ وہ پانچ زبانوں میں گاتی ہیں جن میں اردو، پنجابی، سندھی، سرائیکی اور فارسی شامل ہیں۔ بہت کم فنکاروں کو یہ قدرت حاصل ہوتی ہے کہ وہ اتنی زبانوں میں گائیں اور مہارت میں اپنا ثانی نہ رکھیں۔ عابدہ پروین اس فن میں یکتا ہیں۔

وہ بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کے ایک اسپتال میں زیر علاج ہیں۔گزشتہ روز بہت سے نامور فنکاروں نے اسپتال جاکر اس کی خیریت دریافت کی۔ ان میں ہنس راج ہنس ، علی ظفر اور ایک اطالوی فنکار شامل ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل نومبر 2010ء میں انہیں ہارٹ اٹیک ہوا تھا ۔

عابدہ پروین نے مارچ کے دوران بھارت میں تین روزہ صوفی فیسٹول میں بھی شرکت کی تھی۔ اس تقریب میں انہوں نے صوفیانہ کلام سے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ صوفی ازم نے لاکھوں لوگوں کے دلوں ایک مالا میں پرویا ہوا ہے۔ خواہ وہ زمین کے کسی بھی حصے میں رہیں ، یہ کلام انہیں آپس میں جوڑے ہوئے ہے۔

عابدہ پروین ایسی فنکارہ ہیں جن کے چاہنے والے بھارت اور پاکستان کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں موجود ہیں۔ خاص کر جہاں جہاں بھی اردو، سندھی اور دوسری زبانیں بولی اور سمجھی جاتی ہیں عابدہ کا نام وہ بہت قدر سے لیا جاتا ہے۔ بھارتی فلم انڈسٹری کے بے شمار لوگ ان کی گائیکی کے دیوانے ہیں۔

XS
SM
MD
LG