رسائی کے لنکس

امریکہ، سالانہ 12 ملین مریضوں کی غلط تشخیص


تحقیق کے مطابق امریکہ میں ہر 20 میں سے ایک مریض کے مرض کی غلط تشخیص کی جاتی ہے۔

ایک نئی تحقیق کے مطابق امریکہ میں ہر برس تقریباً 12 ملین افراد جب ڈاکٹر کے پاس جاتے ہیں تو ان کی بیماری کی غلط تشخیص کی جاتی ہے جو بعد ازاں کسی سنجیدہ طبی مسئلے کا سبب بن سکتی ہے۔

تحقیق کے مطابق امریکہ میں ہر 20 میں سے ایک مریض کے مرض کی غلط تشخیص کی جاتی ہے۔

یہ تحقیق امریکی ریاست ٹیکساس میں ایک گروپ کی جانب سے کی گئی جس کا مقصد یہ پتہ چلانا تھا کہ امریکہ میں ڈاکٹروں کے کلینکس اور دفاتر میں کتنے مریضوں میں مرض کی غلط تشخیص کی جاتی ہے۔ کیونکہ اس حوالے سے کوئی باضابطہ اعداد و شمار موجود نہیں۔

یہ تحقیق برطانوی میڈیکل جرنل بی ایم جے کوالٹی اینڈ سیفٹی میں شائع کی گئی۔

اس تحقیق کی سربراہی کرنے والے ڈاکٹر ہردیپ سنگھ کا کہنا ہے کہ، ’یہ بہت ضروری ہے کہ اس بات کا تعین کیا جائے کہ ہمیں امریکہ میں یہ مسئلہ درپیش ہے اور اس مسئلے کے حل کے لیے کام کیا جانا ضروری ہے‘۔

تحقیق کے لیے تحقیق دانوں نے ماضی میں کیے گئے تین مطالعاتی جائزوں کا ڈیٹا اکٹھا کیا۔ معلوم ہوا کہ غلط تشخیص کی شرح 5٪ ہے۔

دوسری جانب تحقیق دانوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ میڈیکل ریکارڈز اور ڈیٹا درج کرتے ہوئے غلطیوں کے احتمال کی وجہ سے یہ شرح زیادہ بھی ہو سکتی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس مسئلے کا حل نکالنا ضروری ہے تاکہ مریضوں کے مرض کی درست تشخیص کو یقینی بنایا جا سکے۔ مگر ماہرین یہ بھی کہتے ہیں کہ اس کے لیے پہلے ضروری ہے کہ اس بات کو تسلیم کیا جائے کہ ہمارے طبی سسٹم میں یہ مسئلہ موجود ہے۔ اس کے بعد ہی اس کے حل کی طرف کوئی اقدامات اٹھائے جا سکتے ہیں۔
XS
SM
MD
LG