رسائی کے لنکس

امریکہ: ابو حمزہ المصری پر فردِ جرم عائد


فائل
فائل

مقدمے کی سماعت کرنے والی 12 رکنی جیوری نے المصری کو تمام 11 الزامات کا مرتکب قرار دیا ہے۔ الزامات ثابت ہونے کی صورت میں انہیں عمر قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

امریکہ کی ایک عدالت نے مغرب کے خلاف سخت بیانات سے شہرت پانے والے مسلمان خطیب ابو احمزہ المصری پر دہشت گردی کے الزامات میں فردِ جرم عائد کردی ہے۔

المصری پر فردِ جرم پیر کو نیویارک کی ایک عدالت میں عائد کی گئی جو ان کے خلاف مقدمے کی چار ہفتوں سے سماعت کر رہی تھی۔

مقدمے کی سماعت کرنے والی 12 رکنی جیوری نے المصری کو ان پر عائد تمام 11 الزامات کا مرتکب قرار دیا ہے ۔ الزامات ثابت ہونے کی صورت میں انہیں عمر قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

استغاثہ نے ایک آنکھ اور ایک بازو سے محروم المصری پر الزام عائد کیا تھاکہ انہوں نے 1998ء میں مغربی سیاحوں کے اغوا میں ملوث یمنی شدت پسندوں کے ایک گروہ کو سیٹلائٹ فون اور مشاورت فراہم کی تھی۔

یمن کی فوج کی جانب سے اغوا ہونے والےان سیاحوں کو بازیاب کرانے کی کارروائی کے دوران چار یرغمالی ہلاک ہوگئے تھے۔

ابو حمزہ کو القاعدہ اور طالبان کی مدد کے لیے اپنے ایک ساتھی کو افغانستان روانہ کرنے اور دہشت گردی کا تربیتی مرکز قائم کرنے کی غرض سے دو پیروکاروں کو امریکی ریاست اوریگن بھیجنے کا مرتکب بھی قرار دیا گیا ہے۔

مقدمے کی سماعت کے دوران وکلائے صفائی نے ابو حمزہ پر عائد الزامات کی صحت سے انکار کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ حکومت نے زیادہ تر الزامات ابو حمزہ کے ان انٹرویوز اور لندن میں دیے جانے والے خطبوں کی بنیاد پر عائد کیے ہیں جن میں وہ سخت زبان استعمال کیا کرتے تھے۔

خیال رہے کہ ابو حمزہ شمالی لندن کی ایک مسجد میں مغرب مخالف خطبات دیا کرتے تھے جن کی بنیاد پر انہیں برطانیہ کے سخت گیر خیالات کے حامل چند نمایاں ترین مسلمان رہنماؤں میں شامل کیا جاتا تھا۔

مقدمے کی سماعت کےد وران المصری کے کئی بیانات اور انٹرویوز کی آڈیو اور ویڈیو بھی عدالت کو سنائی گئی جن میں امریکہ میں 11 ستمبر 2001ء کے حملوں کی حمایت پر مبنی ان کا بیان بھی شامل تھا۔

اپنے سخت بیانات کے باعث ابو حمزہ تشدد پر اکسانے کے الزام میں آٹھ برس تک برطانیہ میں قید رہے تھے جس کے بعد انہیں مقدمات کا سامنا کرنے کے لیے 2012ء میں امریکہ کے حوالے کردیا گیا تھا۔

سماعت کے دوران ابو حمزہ المصری نے نیویارک کی عدالت کو بتایا تھا کہ 20 سال قبل پاکستان میں حادثاتی طور پر ہونے والے ایک دھماکے میں انہیں اپنی آنکھ اور بازو سے محروم ہونا پڑا تھا۔

المصری کے اس بیان سے قبل یہ مشہور تھا کہ ان کی آنکھ اور بازو افغانستان میں سوویت فوجوں کے ساتھ لڑائی کے دوران ضائع ہوئے تھے۔
XS
SM
MD
LG