رسائی کے لنکس

افغان پارلیمان کا سات نامزد وزرا کی توثیق سے انکار


افغان صدر اشرف غنی (فائل فوٹو)
افغان صدر اشرف غنی (فائل فوٹو)

پارلیمان کے ایوانِ زیریں کے ڈپٹی اسپیکر نے افغان صدر کوایک خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ نامزد سات وزرا دوسرے ملکوں کی شہریت رکھنے کے سبب وزیر بننے کے اہل نہیں۔

افغانستان کی پارلیمان نے صدر اشرف غنی کی نامزد کردہ 25 رکنی کابینہ کے ان سات وزرا کی توثیق کرنے سے انکار کردیا ہے جو دوہری شہریت کے حامل ہیں۔

پارلیمان کے اس فیصلے کے باعث جن وزرا کی تقرری کھٹائی میں پڑ گئی ہے ان میں وزیرِ داخلہ کے عہدے پر نامزد نور الحق علومی اور وزارتِ خارجہ کے امیدوار صلاح الدین ربانی بھی شامل ہیں۔

تجزیہ کاروں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ پارلیمان کے اس فیصلے کے بعد سکیورٹی امور سے متعلق بعض انتہائی اہم ذمہ داران کی تقرریاں مزید تاخیر کا شکار ہوجائیں گی جس کے باعث افغانستان کی سلامتی کی صورتِ حال مزید ابتر ہونے کا اندیشہ ہے۔

صدر اشرف غنی اور ان کے چیف ایگزیکٹو اور سابق حریف عبد اللہ عبداللہ کو 25 رکنی کابینہ کے ناموں پر اتفاقِ رائے میں تین ماہ لگے تھے جس کے بعد حال ہی میں صدر نے کابینہ کے وزرا کی نامزدگی کا اعلان کیاتھا۔

صدر غنی نے رواں ہفتے نامزدگی کی توثیق کے لیے وزرا کے نام پارلیمان کو بھجوائے تھے۔ تاہم بدھ کو پارلیمان کے ایوانِ زیریں کے ڈپٹی اسپیکر نے افغان صدر کوایک خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ نامزد سات وزرا دوسرے ملکوں کی شہریت رکھنے کے سبب وزیر بننے کے اہل نہیں۔

ڈپٹی اسپیکر صادق احمد عثمانی نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ نامزد وزرا تاحال دوہری شہریتوں سے دستبردار نہیں ہوئے ہیں اور افغانستان کے آئین کے مطابق صرف وہی شخص وزیر بن سکتا ہے جو افغانستان کے علاوہ کسی دوسرے ملک کا شہری نہ ہو۔

وزرا کی نامزدگی کی جانچ پڑتا ل کرنے والی افغان پارلیمان کی ایک کمیٹی کے رکن عبدالحفیظ منصور نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ ان کی کمیٹی کے تمام ارکان نے بھی صدر کے نام ایک خط تحریر کیا ہے جس میں ان پر واضح کیا گیا ہے کہ ان کے نامزد سات وزرا دہری شہریت کے حامل ہیں جس کے باعث ان کے نام توثیق کے لیے پارلیمان کے سامنے پیش نہیں ہوسکتے۔

انہوں نے کہا کہ یا تو افغان صدر کو ان افراد کی جگہ کسی اور کو وزیر نامزد کرنا ہوگا یا پھر نامزد وزرا کو اپنی دہری شہریت سے دستبردار ہونا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نامزد وزیرِ دفاع علومی ہالینڈ جب کہ نامزد وزیرِ خارجہ ربانی برطانوی شہریت رکھتے ہیں۔

عبدالحفیظ منصور نے بتایا کہ نامزد کابینہ کے باقی ناموں کی توثیق کے لیے پارلیمان میں رائے شماری آئندہ ہفتے متوقع ہے۔

افغان پارلیمان کی جانب سے وزرا کی توثیق سے انکار صدر غنی اور عبداللہ عبداللہ کے لیے ایک دھچکا قرار دیا جارہا ہے جنہوں نے افغان عوام سے وعدہ کیا تھا کہ وہ روایتی چہروں اور سابق جنگجووں کے بجائے اپنی کابینہ میں پڑھے لکھے اور اپنے شعبوں کے ماہرین کو شامل کریں گے۔

گزشتہ کئی دہائیوں سے مسلح محاذ آرائیوں اور خانہ جنگی کا شکار افغانستان کے اعلیٰ تعلیمِ یافتہ شہریوں کی بڑی تعداد دوہری شہریت رکھتی ہے کیوں کہ ملک میں اعلیٰ تعلیم کے مواقع نہ ہونے کے باعث ان افراد کو حصولِ علم کے لیے دیگر ملکوں کا رخ کرنا پڑتا رہا ہے۔

XS
SM
MD
LG