رسائی کے لنکس

اوباما اور کرزئی کے درمیان ملاقات منسوخ کرنے کا عندیہ


افغان صدر نے متنبہ کیا تھا کہ افغانستان کے معاملات میں غیر ملکی مداخلت کا سلسلہ جاری رہا تواس بات کا خدشہ ہے کہ طالبان کی مزاحمتی تحریک ایک جائز تحریک بن جائے اور اگر اُن کی حکومت پر بیرونی دباؤ کا سلسلہ بند نہ کیا گیا تو وہ خود بھی طالبان کے ساتھ شامل ہو سکتے ہیں۔

امریکہ نے عندیہ دیا ہے کہ اگر افغان صدر حامد کرزئی نے مغرب مخالف اپنے بیانات کا سلسلہ جاری رکھا تو ہو سکتا ہے کہ12 مئی کو صدر باراک اوباما کے ساتھ اُن کی طے شدہ ملاقات کو منسوخ کر دیا جائے۔

وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے منگل کو صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن صدر کرزئی کے مزید بیانات کا بغور جائزہ لے گاتاکہ اس بات کا تعین کیا جا سکے کہ اس مرحلے پر دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات مفیدہوگی یا نہیں۔

افغان پارلیمان کے ارکان نے گزشتہ پیر کو صحافیوں کو بتایا تھا کہ بندکمرے میں ہونے والے ایک اجلاس میں صدر کرزئی نے اپنی حکومت کے مغربی ناقدین کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

اطلاعات کے مطابق اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے افغان صدر نے متنبہ کیا تھا کہ افغانستان کے معاملات میں غیر ملکی مداخلت کا سلسلہ جاری رہا تواس بات کا خدشہ ہے کہ طالبان کی مزاحمتی تحریک ایک جائز تحریک بن جائے اور اگر اُن کی حکومت پر بیرونی دباؤ کا سلسلہ بند نہ کیا گیا تو وہ خود بھی طالبان کے ساتھ شامل ہو سکتے ہیں۔

دریں اثناء نیٹو افواج نے کہا ہے کہ مغربی صوبے ہلمند اور مشرقی صوبے کاپیسا میں طالبان عسکریت پسندوں کے خلاف اس ہفتے فضائی کارروائی اور زمینی لڑائی میں عام شہریوں کی ہلاکت کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں ۔ اِن دونوں واقعات میں دو خواتین اور دو بچے بھی ہلاک ہو گئے تھے۔

افغانستان میں امریکی اور نیٹو افواج کے کمانڈر جنرل سٹینلی میکریسٹل نے منگل کو کابل میں قبائلی سیاسی و مذہبی رہنماؤ ں
کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کی افواج کی ہرممکن یہ کوشش ہوتی ہے کہ لڑائی میں عام شہریوں کو نقصان نہ پہنچے لیکن اس کے باوجود بعض اوقات اُن سے غلطیا ں ہو جاتی ہیں کیونکہ وہ ایک مشکل جنگ لڑ رہے ہیں۔


XS
SM
MD
LG