رسائی کے لنکس

پاکستان طالبان کے خلاف کارروائی پہ آمادہ نہیں، نئی امریکی رپورٹس


پاکستان طالبان کے خلاف کارروائی پہ آمادہ نہیں، نئی امریکی رپورٹس
پاکستان طالبان کے خلاف کارروائی پہ آمادہ نہیں، نئی امریکی رپورٹس

امریکی خفیہ اداروں کی جانب سے مرتب کردہ نئی رپورٹس میں ایک بار پھر پاکستان پر اپنے قبائلی علاقوں میں موجود طالبان کی مبینہ پناہ گاہوں کے خلاف کارروائی نہ کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

امریکی اخبار "نیویارک ٹائمز" کی جانب سے بدھ کے روز جاری کی جانے والی رپورٹس میں امریکی انٹیلی جنس اداروں کا کہنا ہے کہ اتحادی افواج نے افغانستان میں طالبان کے خلاف اہم پیش رفت کی ہے تاہم پاکستان کی جانب سے اپنی حدود میں موجود طالبان کی پناہ گاہوں کے خلاف کارروائی کرنے پر آمادہ نہ ہونے کے باعث اتحادی افواج کو کامیابی کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہے۔

"نیشنل انٹیلی جنس ایسٹیمیٹس" کے نام سے معنون یہ تجزیاتی رپورٹس امریکہ کی 16 خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے تیار کی گئی تھیں جنہیں حال ہی میں کانگریس کو ارسال کیا گیا تھا۔

اخبار کا کہنا ہے کہ رپورٹس میں کسی نئی بات کا انکشاف نہیں کیا گیا، البتہ ان میں پاکستانی قبائلی علاقوں میں امریکی ڈرون حملوں میں ہونے والی القاعدہ رہنمائوں کی ہلاکت کو ایک اہم پیش رفت قرار دیا گیا ہے۔

رپورٹس میں امریکی خفیہ اداروں نے دعویٰ کیا ہے کہ اتحادی اور افغان افواج کی بڑی تعداد میں تعیناتی سے افغانستان کے جنوبی علاقوں، خصوصاً ہلمند اور قندھار میں سیکیورٹی کی صورتِ حال میں بہتری آئی ہے۔

دریں اثناء برطانوی مسلح افواج کے سربراہ کا کہنا ہے کہ اتحادی افواج افغانستان میں کامیابی حاصل کررہی ہیں۔

بدھ کے روز لندن میں سیکیورٹی کے ماہرین سے خطاب کرتے ہوئے جنرل ڈیوڈ رچرڈز کا کہنا تھا کہ افغانستا ن میں تعینات اتحادی افواج کی پوزیشن مستحکم ہے اور ملک میں جاری شورش بتدریج کمزور پڑ رہی ہے۔

XS
SM
MD
LG