رسائی کے لنکس

شوہر کی طرف سے ناک کاٹنے کے بعد افغان خاتون کا ترکی میں آپریشن


رضا گل
رضا گل

رضا گل کے بقول اس کے شوہر نے چھری ہاتھ میں لے کر اس سے پوچھا کہ ’’میں تمہیں قتل کروں یا تمہارا ناک کاٹوں؟‘‘

افغان خاتون رضا گل جس کے شوہر نے گزشتہ ماہ اس کا ناک کاٹ دیا تھا، ترکی میں آپریشن کے بعد صحت یاب ہو رہی ہے۔ اس واقعے کے بعد افغانستان میں گھریلو تشدد نے عالمی سطح پر توجہ حاصل کی تھی۔

بیس سالہ رضا گل اور اس کا شوہر شمالی صوبہ فریاب کے ضلع غورماچ میں رہتے تھے۔

رضا گل نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ اس کی کم عمری میں زبردستی شادی ہوئی اور اسے چھ سال تک گھریلو تشدد کا سامنا کرنا پڑا۔

’’وہ سارا دن مجھے مارتا تھا۔ کوئی مجھے نہیں بچاتا تھا۔‘‘

جنوری میں رضا گل کی اس کے شوہر سے اس وقت لڑائی ہوئی جب شوہر نے یہ اعلان کیا کہ اس نے اپنے ایک چچا کی سات سالہ بیٹی سے منگنی کر لی ہے۔

رضا گل کا کہنا ہے کہ وہ اپنی چھوٹی بچی کے ساتھ رات کو گھر چھوڑ کر اپنے والد کے ہاں چلی گئی۔

رضا گل بادلنخواستہ اس وقت شوہر کے گھر واپس جانے پر راضی ہو گئی جب اس کے سسرال نے اس کے اہل خانہ اور گاؤں کے بڑوں سے رابطہ کیا اور ان سے ثالثی کا کہا۔ جب وہ اپنے گھر واپس جارہی تھی تو اس کے شوہر نے اس کا ناک کاٹ دیا۔

رضا گل کے بقول اس کے شوہر نے چھری ہاتھ میں لے کر اس سے پوچھا کہ ’’میں تمہیں قتل کروں یا تمہارا ناک کاٹوں؟‘‘

رضا گل نے جواب دیا کہ ’’میرا ناک کاٹنے کی بجائے مجھے قتل کر دو۔‘‘

مبینہ طور پر اس کے شوہر نے اسے گولی مارنے کی کوشش کی مگر اس کا پستول نہیں چلا جس کے بعد اس نے رضا گل کا ناک کاٹ دیا۔

اس واقعے کے بعد، رضا گل کو غورماچ میں مقامی صحت کے مرکز لے جایا گیا اور بعد میں فریاب کے پبلک اسپتال میں داخل کرا دیا گیا جہاں ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ زیادہ خون بہنے سے اس کی حالت بہت نازک ہے۔ بعد میں اسے کابل کے اسپتال لے جایا گیا جہاں سے علاج کے لیے ترکی بھیج دیا گیا۔

رضا کا کہنا تھا کہ وہ ترکی میں اپنے علاج سے مطمئین ہے جہاں اس کے کئی آپریشن ہوئے۔

اس نے اپنے شوہر سے صلح کے امکان کو مسترد کر دیا ہے اور اس کا شوہر اب بھی مفرور ہے۔

رضا نے تمام افغان عوام سے کہا ہے کہ وہ اس کی صحت کے لیے دعا کریں۔

اسے امید ہے کہ وہ اپنی بیٹی کی اچھی پرورش کرے گی اور دوبارہ شادی کر سکے گی۔

XS
SM
MD
LG