رسائی کے لنکس

افغانستان: پاکستانی نژاد آسٹریلوی خاتون اغوا


فائل فوٹو
فائل فوٹو

کابل پولیس کے سربراہ جنرل عبدالرحمٰن رحیمی نے اتوار کو کہا کہ خاتون کو ہفتہ کو دیر گئے ان کے ڈرائیور کے ہمراہ اغوا کیا گیا۔

افغانستان کے دارالحکومت کابل سے ایک پاکستانی نژاد آسٹریلوی خاتون کو نامعلوم مسلح افراد نے اغوا کر لیا ہے۔

کابل پولیس کے سربراہ جنرل عبدالرحمٰن رحیمی نے اتوار کو کہا کہ خاتون کو ہفتہ کو دیر گئے ان کے ڈرائیور کے ہمراہ اغوا کیا گیا۔

ان کے بقول اس واقعے کی تحقیقات میں خاصی پیش رفت ہوئی ہے لیکن سردست وہ اس بارے میں ذرائع ابلاغ کو آگاہ نہیں کر سکتے۔

جنرل رحیمی نے خاتون سے متعلق مزید تفصیلات تو فراہم نہیں کیں لیکن پولیس کے ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر امریکی خبر رساں ایجنسی "ایسوسی ایٹڈ" پریس کو بتایا کہ خاتون کی عمر تقریباً 40 سال سے زائد ہے اور وہ ایک ایجنسی کوآرڈینیٹنگ باڈی فار افغان ریلیف نامی تنظیم کے لیے کام کرتی ہیں۔

اطلاعات کے مطابق اغوا کا یہ واقعہ کابل شہر میں قلعہ فتح اللہ نامی علاقے میں پیش آیا۔

آسٹریلوی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں اپنے ایک شہری کے اغوا ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطرناک سلامتی کی صورتحال اور اغوا کے خطرات کے پیش نظر آسٹریلیا اپنے شہریوں کو افغانستان کا سفر نہ کرنے کی ہدایت کرتا رہا ہے۔

افغانستان میں اغوا کے واقعات حکومت کے لیے ایک بڑا چیلنج ہیں جن میں خاص طور پر عسکریت پسند غیرملکی شہریوں کو اغوا کر کے ان کی رہائی کے بدلے بھاری رقم اور اپنے ساتھی چھڑوانے جیسے مطالبات کرتے رہے ہیں۔

اس سے قبل بھی رواں سال دو آسٹریلوی شہری اغوا ہو چکے ہیں جن میں اپریل میں جلال آباد سے اغوا ہونے والی خاتون کیری جین ولسن کو اگست میں بازیاب کروایا جا سکا۔

اگست میں ہی کابل میں قائم امریکی یونیورسٹی سے وابستہ آسٹریلوی اور ایک امریکی شہری کو اغوا کر لیا گیا تھا جنہیں تاحال بازیاب نہیں کروایا جا سکا ہے۔

XS
SM
MD
LG