رسائی کے لنکس

جرمن وزیر دفاع کی افغانستان آمد


جرمن وزیر دفاع
جرمن وزیر دفاع

ڈی مازیری کے دورے سے ایک ہی روز قبل جنوبی صوبہٴہیلمند میں ہونے والے ایک واقع میں افغان فوج کی وردی پہنے ایک مسلح شخص نے ایک برطانوی فوجی پر گولی چلا کر اُسے ہلاک کردیا تھا

جرمن وزیر دفاع تھامس ڈی مازیری پیر کو افغانستان پہنچے جہاں وہ اتحادی افواج کی طرف سے سکیورٹی کا کنٹرول افغان فوج کے حوالے کرنے کے کام کا جائزہ لیں گے۔

ڈی مازیری کے دورے سے ایک ہی روز قبل جنوبی صوبہٴ ہیلمند میں ہونے والے ایک واقع میں افغان فوج کی وردی میں ملبوس ایک مسلح شخص نے ایک برطانوی فوجی پر گولی چلا کر اُسے ہلاک کردیا تھا۔

یہ واقعہ اُن ’اندرونی حملوں‘ کےسلسلے کی ایک کڑی ہےجس کے باعث نیٹو افواج اور اُن کے افغان اتحادیوں کے درمیان اعتماد کو دھچکا لگ رہا ہے، ایسے میں جب 2014ء کے آخر تک اتحاد ملک سے انخلا کا ارادہ رکھتا ہے۔

ایک اور خبر کے مطابق، افغان حکام کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اتوار کو ملک کے مشرقی اور جنوبی حصوں میں ہونے والے دھماکوں کے واقعات میں 11شہری ہلاک ہوئے۔

سڑک پر نصب ایک بم دھماکے میں ایک ہی خاندان کے چھ ارکان ہلاک ہوئے جِن میں ماں اور اُن کے ہاںٕ چند گھنٹے قبل پیدا ہونے والا کمسن بھی شامل ہے۔


پولیس نے بتایا ہےکہ یہ بم دھماکہ مشرقی صوبہٴ خوست میں اُس وقت ہوا جب اُن کواسپتال سے گھر لے جانے والا ٹرک سڑک پر نصب کیے گئے بم سے جا ٹکرایا۔

اتوار کے ہی روز جنوبی صوبہٴ ہیلمند میں تین افراد اُس وقت ہلاک ہوئے جب اُن کی گاڑی ایک بارودی سرنگ سے ٹکرا گئی۔

اِن دھماکوں کی ابھی تک کسی نے ذمہ داری قبول نہیں کی۔ تاہم، سڑک پر بم نصب کرنا طالبان باغیوں کا ایک حربہ رہا ہے جو کابل کی مغرب کی حمایت سے چلنے والی حکومت کو گرانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

عموماً فوج اِن حربوں کا ہدف نہیں بنتی بلکہ شہری ہی ہلاک و زخمی ہوتے ہیں، جب کہ دونوں وہی سڑکیں استعمال کرتے ہیں۔
XS
SM
MD
LG