رسائی کے لنکس

اٹارنی جنرل کی آمد پر افغانستان میں تشدد کے واقعات


تشدد کے یہ واقعات امریکی اٹارنی جنرل کی آمد کے دِن اور افغان رہنماؤں سے رشوت ستانی کے انسداد اور ملک کے انصاف کے نظام کو بہتر کرنے پر بات چیت کے موقعے پر پیش آئے

نیٹو نے بتایا ہے کہ اتحادی افواج نےمشرقی افغانستان میں واقع ایک بیس پر طالبان حملے کو پسپا کر دیا ہے، جس کاروائی میں متعدد باغی ہلاک ہوگئے ہیں۔

تشدد کے یہ واقعات امریکی اٹارنی جنرل کی آمد کے دِن اور افغان رہنماؤں سے رشوت ستانی کے انسداد اور ملک کے انصاف کے نظام کو بہتر کرنے پر بات چیت کے موقعے پر پیش آئے۔

باغیوں نے علی الصبح حملہ کرکے پاکستان سے ملنے والی سرحد کے ساتھ جلال آباد کے مشرقی شہر کے مضافات میں واقع ملٹری ایئر بیس کو ہدف بنایا تھا۔

نیٹو کے ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ یہ حملہ بیس کے گیٹ پر کار میں نصب خودکش دھماکے سے کیا گیا، جس کے بعد طالبان باغیوں کے ایک گروپ نے کم دھانے والے ہتھیاروں اور راکٹ سے داغے جانے والے دستی بموں کا استعمال کرتے ہوئے اندر داخل ہونے کی کوشش کی۔

تاہم، نیٹو عہدے داروں کا کہنا ہے کہ افغان اور بین الاقوامی افواج حملہ آوروں کو بیس کے اندرداخل ہونے سے روکنے میں کامیاب ہوگئے، جس جھڑپ کے دوران متعدد باغی ہلاک ہوئے۔ ایک طالبان ترجمان نے دعویٰ تھا کہ اُن کے حملہ آوروں نے نیٹو ایئر بیس پر حملہ کیا ۔ یہ بین الاقوامی افواج کی تیسری فوجی تنصیب ہے جس پر گذشتہ مہینوں کے دوران حملہ کیا گیا۔

دوسری طرف، بدھ کے روز امریکی اٹارنی جنرل ایرک ہولڈر نے کابل کے دورے میں صدر حامد کرزئی اور دیگر اعلیٰ افغان اور امریکی عہدے داروں سے ملاقات کی۔ بات چیت، بدعنوانی کے انسداد اور افغانستان میں نظامِ انصاف میں بہتری لانے مرتکز رہی۔

گفتگو کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت میں اٹارنی جنرل ہولڈر نے افغان دارلحکومت میں امریکی سفارت خانے میں میڈیا کوایک مختصر بیان جاری کیا، اور رپورٹروں کے سوالات کے جوابات نہیں دیے۔

ہولڈر نے کہا کہ ہم صدر کرزئی کے اقدامات کو اچھا سمجھتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ وہ اپنی کوشیشیش جاری رکھیں، کیونکہ ابھی بہت کام باقی ہے۔

امریکہ کے اٹارنی جنرل ایرک ہولڈر افغانستان کے دورے پر کابل پہنچے ہیں جہاں وہ اعلیٰ افغان اور امریکی حکام سے ملاقاتوں میں قانون نافذ کرنے کے بارے میں دوطرفہ تعاون کی بہتری پر بات چیت کریں گے۔

بدھ کو ایک بیان میں ہولڈر نے کہا کہ افغانستان میں انسداد بدعنوانی اور قانون کی بالادستی اوباما انتظامیہ کی ترجیحات میں سر فہرست ہیں۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ افغانستان میں ایک موثر اور دیرپا کرمینل جسٹس سسٹم کے قیام کے لیے افغان حکومت کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔

اٹارنی جنرل ہولڈر ایک ایسے وقت افغانستان کا دورہ کر رہے ہیں جب بین الا قوامی افواج کے نئے امریکی کمانڈر جنرل ڈیوڈ پیٹریاس نے متنبہ کیا ہے کہ ملک میں جاری لڑائی میں آنے والے مہینوں میں شدت آئے گی۔

XS
SM
MD
LG