رسائی کے لنکس

افغانستان: اسداللہ خالد انٹیلی جنس سیکیورٹی کے نئے سربراہ


اسداللہ خالد
اسداللہ خالد

توقع ہے کہ خالد اگلے دو سال کے دوران افغانستان سے نیٹو افواج کی واپسی اور سیکیورٹی کی ذمہ داریاں بتدریج افغان فورسز کو سونپنے کے دوران کلیدی کردار ادا کریں گے۔

افغانستان کے قانون سازوں نے انٹیلی جنس کے سربراہ کے طورپر ایک ایسے شخص کی توثیق کردی ہے جن کے بارے میں انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہناہے کہ وہ ایک حکومتی عہدے دار کی حیثیت سے تشدد کی اجازت دینے کے واقعات میں ملوث رہے ہیں۔

ہفتے کے روز افغان پارلیمنٹ نے ووٹنگ کے ذریعے اسداللہ خالد کی توثیق کی جو اس سے قبل قبائلی اور سرحدی امور کے وزیر اور گورنر رہ چکے ہیں۔

وہ افغانستان کی قومی سلامتی کے ڈائریکٹریٹ یعنی این ڈی ایس کے سربراہ کے اختیارات سنبھالیں گے۔

توقع ہے کہ خالد اگلے دو سال کے دوران افغانستان سے نیٹو افواج کی واپسی اور سیکیورٹی کی ذمہ داریاں بتدریج افغان فورسز کو سونپنے کے دوران کلیدی کردار ادا کریں گے۔

وہ رحمت اللہ نبیل کی جگہ لیں گے جنہیں گذشتہ ماہ صدر حامد کرزنی کی کابینہ میں ردوبدل کے نتیجے میں این ڈی ایس کی سربراہی سے ہٹا دیا گیاتھا۔
XS
SM
MD
LG