رسائی کے لنکس

مرجاہ کی اہم سڑکیں اور مارکٹیں نیٹو کے کنٹرول میں ہیں: جنرل


امریکہ کے ایک مَرین جنرل نے کہا ہے کہ جنوبی افغانستان میں مرجاہ کی اہم سڑکیں اور مارکٹیں امریکہ کے زیرِ قیادت فوجوں کے کنٹرول میں ہیں۔ یہ شہر کبھی طالبان کا ایک مضبوط ٹھکانا ہوا کرتا تھا۔لیکن نیٹو کے ایک اور کمانڈر کا کہنا ہے کہ مرجاہ کو پوری طرح محفوظ بنانے کے لیے 25 سے لے کر 30دن درکار ہوں گے۔

امریکہ کے بریگیڈئیر جنرل لیری نکلسن نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا ہے کہ اتحاد کی فوجیں ٹھیک اُس جگہ پر ہیں جہاں وہ ہونا چاہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کے زیرِ قیادت فوجوں نے شہر کی ” ریڑھ کی ہڈی “ پر کنٹروں قائم کرلیا ہے۔

برطانوی فوج کے میجر جنرل نِک کارٹر کا کہنا ہے کہ طالبان جنگجوؤں کی سخت مزاحمت کو مغلوب کرنے میں 30 دن تک لگ سکتے ہیں۔

نیٹو اور افغانستان کے فوجوں کو طالبان کے گھات لگا کر گولیاں چلانے والے ماہر نشانہ بازوں اور چُھپے ہوئے بموں کا سامنا ہے۔

امریکہ کے زیرِ قیادت نیٹو کی فوجوں اور افغان فوج نے پچھلے ہفتے مرجاہ میں طالبان کے خلاف بڑا حملہ شروع کیا تھا۔

اس فوجی کارروائى میں اب تک نیٹو کے کم سے کم 11 فوجی اور طالبان باغیوں کے 40 جنگجو ہلاک ہوئے ہیں۔ اسی کارروائى میں 15 عام شہری بھی مارے گئے ہیں۔

جنرل کارٹر نے کہا ہے کہ برسوں تک طالبان اور منشیات کے بیوپاریوں کی عمل داری میں رہنے کے بعد، مقامی آباد ی کو اس بات پر آمادہ کرنے میں وقت لگے گا کہ وہ افغان حکومت پر بھروسا کریں۔

انہوں نے کہا ہے کہ نیٹو اتحاد، مقامی آبادی کا دل جیتنے اور طالبان کو واپس آنے سے روکنے کے لیے تیزی کےساتھ شہری انتظامیہ کو قائم کرنے ، تعلیم، صحتِ عامہ اور دوسری بنیادی سروسوں کو بحال کرنے اور شہر کو بھاری امداد فراہم کرنے کے ارادہ رکھتا ہے۔

افغان عہدے داروں نے کہا ہے کہ 400 پولیس افسر پہلے ہی مرجاہ پہنچ گئے ہیں اور پولیس کاایک دوسرا دستہ ابھی راستے میں ہے۔

لڑائى کے علاقے سے سینکڑوں افغان شہری فرار ہوررہے ہیں۔

ہلمند کے صدر مقام لشکر گاہ میں جمعے کے روز بے گھر دیہاتیوں کے نئے قافلے پہنچے ہیں۔ ان میں بہت سے لوگ اپنی ذاتی اشیا بھی ساتھ لے کر آئے ہیں۔

ایسوسی ایٹڈ پریس نے کہا ہے کہ صوبائى عہدے داروں کا خیال ہے کہ 900 سے زیادہ خاندان لڑائى سے بچنے کے لیے مرجاہ سے نکل گئے ہیں۔

اسی دوران افغانستان اور پاکستان کے لیے امریکہ کے خصوصی نمائیندے رچرڈ ہال بروک تازہ ترین واقعات پر غور کرنے کے لیے ازبکستان پہنچ گئے ہیں۔

سفیر ہال بروک نے جمعے کے روز تاشقند میں ازبک صدر اسلام کریموف سے ملاقات کی ہے۔

XS
SM
MD
LG