رسائی کے لنکس

پاکستانی رویے پہ صبر کا پیمانہ لبریز ہورہا ہے، افغانستان


افغان صدر حامد کرزئی کے ترجمان ایمل فیضی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے ان کے ملک کا پیغام ہے کہ "بس! اب بہت ہوچکا"۔

افغان حکومت نے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان میں مفاہمت کی کوششوں میں تعاون سے متعلق اپنے وعدے پورا کرنے میں ناکام رہا ہے اور اسلام آباد کی اس ناکامی پر افغان عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہورہا ہے۔

پیر کو کابل میں صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے افغان صدر حامد کرزئی کے ترجمان ایمل فیضی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے ان کے ملک کا پیغام ہے کہ "بس! اب بہت ہوچکا"۔

افغان صدر کے ترجمان نے کہا کہ صدر کرزئی پاکستانی حکام کے ساتھ اپنی متوقع ملاقاتوں میں پاکستان پر واضح کردیں گے کہ اب ان کے صبر کا پیمانہ لبریز ہورہا ہے۔

خیال رہے کہ امریکی وزیرِ خارجہ جان کیری کی دعوت پر افغان صدر حامد کرزئی اور پاکستان کے اعلیٰ حکام کے درمیان رواں ہفتے برسلزمیں ملاقات ہورہی ہے۔

افغان ترجمان کا کہنا تھا کہ کابل حکومت پاکستان کی جانب سے افغانستان میں جاری مفاہمتی عمل میں معاونت سے متعلق کیے جانے والے وعدوں کے وفا ہونے کا مزید انتظار نہیں کرسکتی۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ایک عہدیدار کے مطابق افغان صدر کرزئی اور پاکستانی عہدیداران بدھ کو برسلز میں ملاقات کریں گے جس کی میزبانی سیکریٹری کیری کریں گے۔

ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان سرحدی تنازعات پر جاری کشیدگی میں کمی اور افغانستان میں متحارب گروپوں کے ساتھ مفاہمت کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

افغان حکومت پاکستان پر طالبان کے ساتھ جاری مفاہمتی کوششوں میں تعاون نہ کرنے اور بعض اوقات ان کوششوں کو سبوتاژ کرنے کے الزامات عائد کرتی آئی ہے۔

افغان حکام الزام عائد کرتے ہیں کہ اسلام آباد 2014ء میں افغانستان سے غیر ملکی فوجی انخلا کے بعد کابل میں اپنی پسند کی حکومت تشکیل دینا چاہتا ہے اور اسی لیے وہ افغان امن عمل میں تعاون سے گریزاں ہے۔

پاکستان اپنے پڑوسی ملک کے ان الزامات کی تردید کرتا آیا ہے۔

برسلز میں موجود امریکی سفارت کاروں کے مطابق سیکریٹری کیری، صدر کرزئی اور پاکستانی حکام کے مابین ملاقات میں افغانستان میں سیکیورٹی ذمہ داریوں کی غیر ملکی افواج سے افغان فورسز کو منتقلی پر بھی بات ہوگی۔

ذمہ داریوں کی منتقلی کے بعد رواں سال کے اختتام تک افغانستان میں نیٹو فوجیوں کا عملی کردار مقامی فورسز کو تربیت دینے اور کاروائیوں میں ان کی معاونت کرنے تک محدود ہوجائے گا۔
XS
SM
MD
LG