رسائی کے لنکس

افغان طالبان کا عدالت پر حملہ، کم ازکم چھ ہلاک


فائل فوٹو
فائل فوٹو

گزشتہ ماہ اپنے چار ساتھیوں کو پھانسی دیے جانے پر طالبان نے عدلیہ سے وابستہ لوگوں کو نشانہ بنانا شروع کیا ہے۔

افغانستان کے مشرقی صوبہ غزنی میں ایک عدالت کی عمارت پر طالبان کے حملے میں ایک پولیس اہلکار سمیت چھ افراد ہلاک ہوگئے۔

وزارت داخلہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں بدھ کو مرکزی شہر غزنی میں پیش آنے والے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا گیا کہ حملے میں چار دہشت گرد ملوث تھے۔

صوبائی گورنر کے ترجمان جاوید سالانگی کے مطابق ایک خودکش بمبار نے عدالت کے داخلی راستے پر خود کو دھماکے سے اڑا جس کے بعد تین حملہ آوروں نے عمارت پر دھاوا بول دیا۔

وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ سکیورٹی فورسز نے فائرنگ کے تبادلے میں تینوں حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا۔

حکام کے مطابق عدالت کے قریب بارود سے بھری ایک گاڑی بھی موجود تھی جس میں رکھے دھماکا خیز مواد کو پولیس نے ناکارہ بنا دیا۔

طالبان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

گزشتہ ماہ اپنے چار ساتھیوں کو پھانسی دیے جانے پر طالبان نے عدلیہ سے وابستہ لوگوں کو نشانہ بنانا شروع کیا ہے۔

گزشتہ ہفتے افغان دارلحکومت کابل میں طالبان نے ایک خودکش بم حملے میں عدالت کے ملازمین کو لے جانے والی ایک گاڑی کو نشانہ بنایا تھا جس میں کم از کم 11 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

دریں اثناء شمالی افغان صوبے بلخ میں سڑک میں نصب ایک بم پھٹنے سے ضلعی پولیس سربراہ ہلاک ہوگئے ہیں۔

حکام کے مطابق شولگرا ضلع کے پولیس سربراہ بسم اللہ خان مرکزی شہر مزار شریف میں ایک اجلاس میں شرکت کے لیے جا رہے تھے کہ ان کی گاڑی سڑک میں نصب بم سے ٹکرا گئی۔ واقعے تین پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں۔

اس واقعے کی ذمہ داری بھی طالبان نے قبول کی ہے۔

حالیہ مہینوں میں طالبان کی طرف سے افغانستان میں پرتشدد واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے جن میں گزشتہ ماہ ان کے امیر ملا اختر منصور کی ایک ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد تیزی آئی ہے۔

ایک روز قبل ہی شمالی صوبہ قندوز میں طالبان نے مسافر بسوں کو روک کر اس پر سوار کم ازکم نو افراد کو ہلاک کر دیا تھا جب کہ 35 کے لگ بھگ لوگوں کو یرغمال بنا لیا تھا۔

XS
SM
MD
LG