رسائی کے لنکس

احمدی نژاد کا ٹرمپ کو کھلا خط


احمدی نژاد نے امریکہ پر اقوام متحدہ پر مبینہ ''اجارہ داری'' قائم کرنے اور دنیا میں نام نہاد مداخلت کا الزام لگایا، جس کے باعث، سابق ایرانی صدر کے بقول، ''عدم استحکام، لڑائی، تقسیم، ہلاکت اور قوموں کی بے دخلی'' کے واقعات پیدا ہوتے ہیں

ایران کے سابق قدامت پسند صدر، محمود احمدی نژاد نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو انگریزی اور فارسی زبان میں ایک مراسلہ تحریر کیا ہے جس میں اُنھوں نے امریکی رہنما کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ، بقول اُن کے، ٹرمپ نے''سچائی کے ساتھ امریکی سیاسی نظام اور انتخابی ڈھانچے کو بدعنوان قرار دیا ہے''۔

اتوار کو شائع ہونے والے اِس تفصیلی مراسلے میں ٹرمپ کی جانب سے سات ملکوں کے خلاف ویزا کی پابندی عائد کرنے پر نکتہ چینی بھی کی گئی ہے، جِن میں ایران شامل ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ ''عصرِ حاضر کا امریکہ سارے ملکوں کا ہے''۔

تاہم، اُنھوں نے یہ بات تسلیم کی کہ 10 لاکھ کے قریب ایرانی نژاد لوگ امریکہ کی جانب ترکِ وطن پر چکے ہیں۔

احمدی نژاد نے امریکہ پر اقوام متحدہ پر مبینہ ''اجارہ داری'' قائم کرنے اور دنیا میں نام نہاد مداخلت کا الزام لگایا، جس کے باعث، سابق ایرانی صدر کے بقول، ''عدم استحکام، لڑائی، تقسیم، ہلاکت اور قوموں کی بے دخلی'' کے واقعات پیدا ہوتے ہیں۔

ماضی میں، احمدی نژاد سابق امریکی صدور براک اوباما اور جارج ڈبلیو بش کو کھلے خط روانہ کر چکے ہیں۔

نومبر میں جب ٹرمپ منتخب ہوئے، متعدد ایرانیوں کی رائے تھی کہ دونوں اشخاص ایک جیسے لگتے ہیں جو حیران کُن طریقے سے اقتدار میں آئے، جن کا انداز سخت گیر ہے اور عوام پسند پالیسیوں پر عمل پیرا ہیں۔

XS
SM
MD
LG