رسائی کے لنکس

نوجوان طالب علم احمد محمد امریکہ سے قطر منتقل


سوڈانی نژاد احمد محمد نے پیر کو وائٹ ہاؤس میں "شب فلکیات" نامی تقریب میں بھی شرکت کی اور اس موقع پر اس کی صدر اوباما سے مختصر گفتگو بھی ہوئی۔

امریکہ میں ایک گھریلو ساختہ گھڑی کو اسکول لے جانے پر گرفتار ہونے والا 14 سالہ طالب علم احمد محمد اپنے خاندان کے ساتھ قطر منتقل ہو رہا ہے۔

قطر کی ایک تعلیمی فاؤنڈیشن نے اس کی تعلیم اور رہائش کے لیے تعاون کی پیشکش کی تھی جسے اس نے قبول کر لیا ہے۔

ٹیکساس میں گزشتہ ماہ اسکول والوں نے اس وقت احمد کو حوالہ پولیس کیا تھا جب وہ اس کی بنائی ہوئی گھڑی کو غلطی سے دیسی ساختہ بم سمجھ بیٹھے۔

لیکن ہتھکڑی لگے طالب علم کی تصویر نے سوشل میڈیا پر ایک طوفان برپا کر دیا۔

احمد کو پولیس نے بعد میں رہا کر دیا لیکن اکثر حلقوں میں یہ خیال کیا جاتا رہا کہ اسے صرف مسلمان ہونے کی بنا پر اس سلوک کا نشانہ بنایا گیا۔

امریکی صدر براک اوباما نے اس واقعے کے بعد اپنے ٹوئٹر پیغام میں احمد کو سراہتے ہوئے کہا تھا وہ گھڑی وائٹ ہاؤس لانا چاہتے ہیں۔

منگل کو احمد کے خاندان نے ایک بیان میں کہا کہ انھیں مختلف تنظیموں کی طرف سے پیشکش ہوئی جس پر وہ ان کے بہت شکرگزار ہیں لیکن انھوں نے قطر جانے کو ترجیح دی ہے۔

سوڈانی نژاد احمد محمد نے پیر کو وائٹ ہاؤس میں "شب فلکیات" نامی تقریب میں بھی شرکت کی اور اس موقع پر اس کی صدر اوباما سے مختصر گفتگو بھی ہوئی۔

احمد کا کہنا تھا کہ وہ بہت ممنون ہے اور اس کے تجربے سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ کسی کو بھی اس کی ظاہری ہیئت سے نہیں جانچنا چاہیے بلکہ "اس کے دل سے پرکھا جانا چاہیے۔"

XS
SM
MD
LG