رسائی کے لنکس

یمن فضائی حملہ، امریکہ سعودی اتحاد کی حمایت کا جائزہ لے گا


فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکہ نے کہا ہے کہ وہ یمن میں ہفتہ کو 140 سے زائد ہلاکتوں کا سبب بننے والے فضائی حملے کے بعد یہاں سعودی عرب کی زیر قیادت اتحاد کی حمایت کا فوری طور پر جائزہ لے گا۔

دارالحکومت صنعا میں ہونے والے اس حملے میں 500 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

ایک بیان میں امریکہ کی قومی سلامتی کے ترجمان نیڈ پرائس کا کہنا تھا کہ "ہم ایک جنازے پر ہونے والے اس حملے پر شدید مضطرب ہیں۔"

ان کا کہنا تھا کہ یمن میں سعودی زیر قیادت جاری آپریش میں پہلے ہی امریکہ کی حمایت میں "قابل ذکر کمی" آچکی ہے۔

اس حملے کی تفصیلات تاحال واضح نہیں ہیں۔ اطلاعات کے مطابق امدادی کارکن جائے وقوع پر لاشوں کے بکھرے اعضا جمع کرتے رہے اور یہاں ہر طرف تباہی کا منظر ہے۔

اس حملے کا حوثی باغیوں کے علاوہ اکثریت نے سعودی عرب پر عائد کیا ہے کہ جس کی طرف سے لڑاکا طیاروں کی طرف سے داغے گئے میزائل اس ہولناکی کا سبب بنے۔ تاہم سعودی عرب نے اس واقعے میں کسی بھی طرح ملوث ہونے سے انکار کیا ہے۔

مقامی طور پر سامنے آنے والی ایک اطلاع کے مطابق یہ خودکش بمباروں کی کارروائی ہو سکتی ہے۔

یمن کے لیے اقوام متحدہ کی طرف سے انسانی امور کے عہدیدار کے مطابق یہ حملہ شیعہ حوثی باغیوں کی حکومت کے وزیر داخلہ جلال الرویشان کے والد کے جنازے پر کیا گیا۔

سعودی عرب نے گزشتہ سال مارچ سے یمن کے صدر منصور ہادی کی حمایت میں حوثی باغیوں کے خلاف اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر آپریشن شروع کر رکھا ہے۔

جائے وقوع پر حوثیوں کے گروپ کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ یہ جگہ "خون کی جھیل" میں تبدیل ہو گئی ہے۔

XS
SM
MD
LG