رسائی کے لنکس

دولت اسلامیہ کے خلاف فضائی کارروائی, صدر کا اسپکیر کو مراسلہ


صدر اوباما نے واضح کیا کہ یہ کارروائیاں عراقی حکومت کی درخواست اور اُس سے رابطے میں رہتے ہوئے کی جارہی ہیں۔ کارروائی کا مقصد،دولت الاسلامیہ عراق فی الشام (آئی ایس آئی ایل) کی دہشت گرد پیش قدمی کو روکنا ہے

امریکی صدر براک اوباما کا کہنا ہے کہ ملک کی قومی سلامتی اور خارجہ امور کے مفادات کو مدِ نظر رکھتے ہوئےاور آئینی اختیارات کو استعمال میں لاتے ہوئے، ’کمانڈر اِن چیف‘ اور ’چیف اگزیکٹو‘ کی حیثیت سے، اُنھوں نے دولت الاسلامیہ کے خلاف فضائی کارروائیوں کی اجازت دی ہے۔

ایوان نمائندگان کے اسپیکر کو لکھے گئے ایک مراسلے میں، صدر اوباما نے واضح کیا کہ یہ کارروائیاں عراقی حکومت کی درخواست اور اُس سے رابطے میں رہتے ہوئے کی جارہی ہیں۔

صدر نے کہا ہے کہ امریکی افواج نے یہ ’محدود اور فوری نوعیت کی فضائی کارروائیاں‘ آٹھ سے 17 اگست سے اور یکم ستمبر، 2014ء سے اب تک عراق میں جاری رکھی ہیں، جن کا مقصد دولت الاسلامیہ عراق فی الشام (آئی ایس آئی ایل) کی دہشت گرد پیش قدمی کو روکنا ہے۔

اِن فضائی کارروائیوں کے دوران، ’جبل سنجار‘ پر پھنسےہوئے شہریوں کی مدد کی گئی، موصل ڈیم کا قبضہ چھڑانے کے لیے عراقی افواج کی معاونت کی گئی اور عراق کے قصبے، امریلی میں انسانی بنیادوں پر کی جانے والی کارروائی شامل ہے، جس کا مقصد شہریوں کو امدادی سامان فراہم کرنا تھا۔

XS
SM
MD
LG