رسائی کے لنکس

امریکی شہری پاکستان میں محتاط رہیں: سفارت خانے کا انتباہ


فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکی شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ بازاروں، ریستورانوں، ہوٹلوں اور عبادت کی جگہوں جیسے مقامات جہاں پر لوگ بڑی تعداد میں موجود ہوتے ہیں، پر " کم سے کم بار اور کم سے کم وقت" کے لیے جائیں۔

اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے نے رواں ماہ کے اواخر میں پاکستانی دارالحکومت میں ممکنہ دہشت گرد حملے کا انتباہ جاری کرتے ہوئے امریکی شہریوں کو نئے سال اور کرسمس کی چھٹیوں کے موقع پر مصروف عوامی مقامات سے دور رہنے کی ہدایت کی ہے۔

امریکی سفارت کی طرف سے جاری ایک بیان کے مطابق اس دہشت گرد حملے کے ممکنہ اہداف عبادت گاہیں اور تجارتی مراکز ہو سکتے ہیں۔

اس بیان میں امریکی شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ بازاروں، ریستورانوں، ہوٹلوں اور عبادت کی جگہوں جیسے مقامات جہاں پر لوگ بڑی تعداد میں موجود ہوتے ہیں، پر " کم سے کم بار اور کم سے کم وقت" کے لیے جائیں۔

واضح رہے کہ رواں ماہ اگست میں امریکی وزارت خارجہ نے امریکی شہریوں کو پاکستان میں سرگرم مقامی اور غیر ملکی دہشت گرد گروپوں کے خطرے کے پیش نظر غیر ضروری سفرنہ کرنے کا انتباہ جاری کیا تھا۔

پاکستان کو گزشتہ ایک دہائی سے زائد عرصے سے دہشت گردی اور عسکریت پسندی کا سامنا رہا ہے اور اسلام آباد سمیت ملک کے دیگر علاقوں میں اس دوران ہوئے دہشت گرد حملوں میں ہزاروں کی تعداد میں عام شہری اور سکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے۔

تاہم گزشتہ سال افغا ن سرحد سے ملحق قبائلی علاقے شمالی وزیر ستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو ختم کرنے کے لیے ضرب عضب کے نام سے بھر پور فوجی آپریشن شروع کیا گیا جس دوران حکام کے مطابق لگ تین ہزار چار سو کے قریب دہشت گردوں کو ہلاک اور ان کے متعدد ٹھکانوں کو تباہ کیا جا چکا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ حالیہ مہینوں میں اگرچہ دہشت گردی کے واقعات میں کمی آئی ہے تاہم اب بھی اسلام آباد سمیت ملک کے دیگر شہروں میں دہشت گرد کارروائیوں کا خطرہ موجود ہیں۔

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے رواں ہفتے ہی قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ دہشت گرد واقعات میں ماضی کی نسبت کمی تو ضرور آئی ہے لیکن اب بھی چوکنا رہنے کی ضرورت ہے۔

" اپنے ذہن سے یہ بات نکال دیں کہ یہ جنگ ختم ہو گئی ہے، یہ جنگ ابھی جاری ہے اس کو ہم نے آخری حد تک لے کر جانا ہے دوسری طرف سے واقعات ہوں گے مگر کوئی واقع ہمارے حوصلے کی پستی کا باعث نہ بنے، کوئی اس سے مایوسی نہ پھیلائے"۔

حکام کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں پولیس اور رینجرز اور دوسرے سکیورٹی اداروں نے انٹلیجنس کی معلومات کی بنیاد پر متعدد کارروائیاں کی ہیں جس میں سیکڑوں مبینہ دہشت گردوں کو ہلاک و گرفتار کیا جا چکا ہے۔

ملک کی سیاسی اور عسکری قیادت اس عزم کا اعادہ کر چکی ہے کہ ملک سے آخری دہشت گرد کے خاتمے تک سکیورٹی آپریشن جاری رہیں گے۔

XS
SM
MD
LG