رسائی کے لنکس

سیلاب: امریکہ میں عطیات جمع کرنے کی تحریک میں تیزی کا امکان


امریکہ میں بسنے والے پاکستانی شاید ابھی تک پاکستانی تاریخ میں بدترین سیلابوں کی وجہ سے پیدا ہونے والے بحران کی شدت کا اندازہ نہیں لگا پائے۔اسی لئےکمیونٹی کی طرف سے عطیات اور امدادی سامان جمع کرنے اور پاکستان بھجوانے میں سست روی دیکھی جا رہی ہے۔

امریکہ میں بسنے والے پاکستانی شاید ابھی تک پاکستانی تاریخ میں بدترین سیلابوں کی وجہ سے پیدا ہونے والے بحران کی شدت کا اندازہ نہیں لگا پائے۔اسی لئےکمیونٹی کی طرف سے عطیات اور امدادی سامان جمع کرنے اور پاکستان بھجوانے میں سست روی دیکھی جا رہی ہے۔

اقوام متحدہ نے گزشتہ روز پاکستان میں سیلابوں کو تباہی اور اس سے متاثرین کی تعدادکو گذشتہ چھ سالوں کے دوران دنیا میں آنے والی مختلف قدرتی آفات کے متاثرین کی مجموعی تعداد سے کہیں زیادہ قرا ر دیا ہے۔اقوام متحدہ کے نمائیندے نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان کے حالیہ سیلاب سے متاثرہ افراد کی تعداد 2004ء میں سونامی،2005ء میں پاکستان اوررواں سال ہیٹی میں آنے والے زلزلے میں مجموعی طورپرمتاثر ہونے والے افراد کی تعداد سے بھی زیادہ ہے۔

پچھلے ہفتے کے دوران واشنگٹن میں پاکستان کے سفیر حسین حقانی نے امریکی امدادی اور کاروباری تنظیموں اور اداروں کے نمائیندوں کو سیلاب کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے پاکستان کی ضروریات سے آگاہ کیا تھا۔

پاکستانی تنظیم Pak-America Public Affairs Committee کے ایگزیکٹو دائریکٹر عرفان ملک کا کہنا ہے کہ پاکستان میں زلزلے کے بعد ایک دم سے پوری دنیا کو وہاں پر ہونے والی ہلاکتوں اور تباہی کے بارے میں معلوم ہو گیا تھا مگر سیلاب سے ہونے والی تباہی کے بارے میں اطلاعات آہستہ آہستہ موصول ہو رہی ہیں اس لئے اس کا اثر بھی آہستہ ہے۔

انہوں نے بتایا کہ بہت سے امریکن پاکستانی ذاتی طور پر پہلے سے موجود امدادی اداروں جیسے ایدھی فاؤندیشن یا ریلیف انٹرنیشنل کے ذریعے عطیات فراہم کر رہے ہیں۔ مگر کمیونٹی کی سطع پر ایک منظم تحریک اب شروع ہو رہی ہے۔ عرفان ملک نے بتایا کہ ان کی تنظیم پاک پیک آئیندہ ہفتے کے دوران امریکی امداد میں اضافے کے لئے یوایس ایڈ اور پاکستان کے لئے خصوصی ایلچی کے دفاتر میں ملاقات کرنے والے ہیں۔

لاس اینجلس میں پاکستان کے قو نصل جنرل محمد خالد اعجاز نے گزشتہ روز پاکستان ڈے کے حوالے سے منعقدہ ایک تقریب میں عطیات اور امدادی اشیا کے لئے اپیل کی ہے۔ کمیونٹی کی ایک سرگرم رکن اینی اختر کا کہنا ہے کہ اس تقریب کے بعد ابھی تک کی جانے والی بکھری بکھری کوششیں اب ایک منظم تحریک کی شکل اختیار کرتی نظر آتی ہیں۔

امریکہ ٕمیں پاکستانی کمیونٹی کو پاکستان میں سیلاب سے پیدا ہونے والی صورتحال سے آگاہ کرنے کے لئے واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے نے کل ایک ٹاؤن ہال میٹنگ کا اہتمام کیا ہے۔ توقع ہے کہ اس کے بعد عطیات جمع کرنے اور امدادی سرگرمیوں میں تیزی آئے گی۔

سفارتخانے نےپاکستانیوں کی سہولت اور وزیراعظم کے ریلیف فنڈ مین عطیات جمع کروانے کے لئے اپنی ویب سائٹ پر بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات بھی فراہم کی ہیں۔

XS
SM
MD
LG