رسائی کے لنکس

ریاضی دان مریم مرزا خانی کے لیے ایک اور اعزاز


ریاضی کا اعلیٰ ترین ایوارڈ 'فیلڈز میڈل' حاصل کرنے والی دنیا کی پہلی خاتون مریم مرزا خانی کو 'نیشنل اکیڈمی آف سائنسز' کے رکن کے طور پر منتخب کیا گیا ہے۔

معروف ریاضی دان خاتون مریم مرزا خانی نےحال ہی میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں ایک اعلیٰ اعزاز حاصل کیا ہے۔

ریاضی کا اعلیٰ ترین ایوارڈ 'فیلڈز میڈل' حاصل کرنے والی دنیا کی پہلی خاتون مریم مرزا خانی کو 'نیشنل اکیڈمی آف سائنسز' کے رکن کے طور پر منتخب کیا گیا ہے۔

اسٹینفورڈ یونیورسٹی کی پروفیسر مریم مرزا خانی پہلی ایرانی خاتون ہیں جنھوں نے 2014ء میں ریاضی کا موقر ایوارڈ فیلڈز میڈل حاصل کیا۔ یہ ایوارڈ ہر چار سال پر دیا جاتا ہے۔ اس ایوارڈ کو دنیا کے اعلیٰ ترین ایوارڈ نوبل انعام کا ہم پلہ سمجھا جاتا ہے کیونکہ ریاضی کے شعبے میں نوبل انعام نہیں دیا جاتا ہے۔

غیر معمولی صلاحیتوں کی حامل ڈاکٹر مریم مرزا خانی اور اکیڈمی کے نئے منتخب اراکین سائنس، انجنیئرنگ اور طب کے لیے قوم کے مشیر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں گے۔

اسٹینفورڈ یونیورسٹی کی طرف سے جاری ہونے والے اعلامیہ کے مطابق اس سال نیشنل اکیڈمی آف سائنسز کی طرف سے 84 نئے اراکین اور 14 ملکوں سے 21 غیر ملکی ساتھیوں کو منتخب کیا گیا ہے، جس میں ریاضی کی پروفیسر مریم مرزا خانی سمیت یونیورسٹی فیکلٹی کے 9 ممبران شامل ہیں، جس کے ساتھ اراکین کی مجموعی تعداد 2,291 ہو گئی ہے اور غیر ملکی ساتھیوں کی تعداد 445 ہو گئی ہے۔

نئے اراکین کو ان کی اصل تحقیق میں لگاتار کامیابیوں کی بنیاد پر اکیڈمی کے موجودہ اراکین کی جانب سے منتخب کیا گیا ہے۔

نیشنل اکیڈمی آف سائنسز کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ دنیا کے نامور سائنس دان البرٹ آئن اسٹائن ،گراہم بیل ،تھامس ایڈیسن اکیڈمی میں شامل رہے ہیں جبکہ تقریبا 200 زندہ اراکین نے نوبل انعام حاصل کیا ہے۔

نئے اراکین کو اگلے اپریل میں واشنگٹن ڈی سی میں اکیڈمی کے 154 ویں سالانہ اجلاس کے دوران باضابطہ طور پر شامل کیا جائے گا۔

ڈاکٹر مریم مرزا خانی ایران کے دارالحکومت تہران میں 1977 میں پیدا ہوئی ہیں۔

ریاضی کے شعبے میں ان کی کامیابیوں کا سلسلہ زمانہ طالب علمی سے شروع ہوا ،جب انھوں نے ایک طالبہ کی حیثیت سے 1994 میں انٹرنیشنل میتھ اولمپیاڈ میں طلائی تمغہ حاصل کیا اور اگلے سال ریاضی کے اسی انٹرنیشنل مقابلےمیں پورے نمبروں کے ساتھ دو طلائی تمغے جیت لیے۔

انھوں نے ہائی اسکول ختم کرنے کے بعد تہران کی شریف یونیورسٹی سے ریاضی میں بی ایس سی کی ڈگری حاصل کی اور بعد میں ہارورڈ یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔

اگرچہ ان کی تحقیق بے ترتیب اشکال کی جیومیٹری پر مرکوز ہے لیکن وہ ریاضی کے دیگر شعبوں میں بھی مہارت رکھتی ہیں اور ان مختلف شعبوں سے تکنیک ادھار لینے کی صلاحیت نے ان کی تحقیق کو شاندار اور جدید بنایا ہے۔

وہ اپنے ریاضی کے نقطہ نظر سے نئے ثبوت تلاش کرتی ہیں اور اس حوالے سے ان کا کہنا ہے کہ یہ ایک جنگل میں گم ہو جانے اور پھر وہاں سے باہر نکلنے کے لیے تمام معلومات کو یکجا کرنے اور پھر کچھ نئے راستوں کو تلاش کرنے جیسا ہے اور پھر کچھ قسمت کے ساتھ آپ باہر نکلنے کا نیا راستہ ڈھونڈ لیتے ہیں۔

وہ 'کلے میتھمیٹکس انسٹی ٹیوٹ' میں ریسرچ فیلو کے طور پر کام کر چکی ہیں۔ اس سے قبل انھوں نے پرنسٹن یونیورسٹی میں بھی پروفیسر کی حیثیت سے خدمات انجام دی ہیں۔

2009 ء میں ریاضی پر ایڈوانسڈ تحقیق کے لیے انھیں 'بلومن تھال ایوارڈ ' سے نوازا گیا اس کے علاوہ 2013 ء میں 'سیٹرپرائز' آف امریکن میتھیمیٹیکل سوسائٹی بھی حاصل کر چکی ہیں اور 2014 ء میں انھوں نے کلے ریسرچ ایوارڈ جیتا۔

ڈاکٹر مریم مرزا خانی کے شوہر نظریاتی کمپیوٹر سائنس دان ہیں ان کی ایک بچی ہے اور وہ کیلی فورنیا میں رہائش پذیر ہیں۔

XS
SM
MD
LG