رسائی کے لنکس

شیری رحمٰن سینیٹ کی نشست کی مضبوط امیدوار


وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اور دیگر اہم پارٹی عہدیداروں اور درجنوں کارکنوں کے ہمراہ، شیریں رحمٰن کراچی میں واقع صوبائی الیکشن کمیشن کے دفتر پہنچیں اور بذات خود کاغذات نامزدگی جمع کرائے

پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر، شیری رحمٰن نے جمعے کے روز کراچی میں رکن سینیٹ کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔

وہ دو مرتبہ قومی اسمبلی کی رکن اور امریکہ میں سفیر کے اہم عہدے پر فائز رہ چکی ہیں۔

وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اور دیگر اہم پارٹی عہدیداروں اور درجنوں کارکنوں کے ہمراہ، شیری رحمٰن کراچی میں واقع صوبائی الیکشن کمیشن کے دفتر پہنچیں اور بذات خود کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔

جس نشست کے لئے انہوں نے کاغذات جمع کرائے ہیں وہ عبداللطیف انصاری کے مستعفی ہوجانے کی وجہ سے خالی ہوئی تھی۔ پارٹی قیادت نے انہیں مستعفی ہونے کی ہدایات جاری کی تھیں۔ یہ سندھ سے سینیٹ کی جنرل نشست ہے۔

جمعہ کو کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا آخری دن تھا اور شیری رحمٰن اس نشست کے لئے کاغذات جمع کرانے والی واحد امیدوار ہیں، اس لئے واثق امید ہے کہ وہ بلامقابلہ منتخب ہوجائیں گی۔

اس سے ایک ہی روز قبل پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت نے شیری رحمٰن کو سینیٹ کے لئے ٹکٹ جاری کیا تھا۔

پیپلز پارٹی نے آئینی سقم آڑے آنے کے سبب رواں سال مارچ میں ہونے والے سینیٹ کے انتخابات کے موقع پر شیری رحمٰن کو ٹکٹ جاری نہیں کیا تھا۔ وہ امریکہ میں پاکستان کی سفیر بھی رہ چکی ہیں۔

پیپلز پارٹی کے دور اقتدار میں انہیں حسین حقانی کی جگہ امریکہ میں سفیر تعینات کیا گیا تھا۔ آئین کی رو سے یہ سرکاری عہدہ ہے اور کوئی بھی سرکاری ملازم، ملازمت کے بعد دو سال تک سینیٹ کے انتخابات میں حصہ نہیں لے سکتا۔

پارٹی ذرائع کے مطابق، مارچ میں دو سال کی مدت پوری نہیں ہوئی تھی اس لئے لطیف انصاری کو سینیٹ کا ٹکٹ دیا گیا، چنانچہ اب لطیف انصاری سے استعفیٰ لیکر ان کی جگہ شیری رحمٰن کو سینیٹ میں بھیجا جا رہا ہے۔

شیری رحمٰن صحافتی پس منظر رکھتی ہیں اور سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کی قریبی ساتھی ہیں۔ سنہ 2002 میں وہ پہلی مرتبہ اور سن 2008ء میں دوسری مرتبہ قومی اسمبلی کی رکن منتخب ہوئیں۔

XS
SM
MD
LG