رسائی کے لنکس

آسٹریلوی مہم جوؤں کا اینٹارکٹیکا پیدل عبور کرنے کا عزم


آسٹریلوی مہم جوؤں کا اینٹارکٹیکا پیدل عبور کرنے کا عزم
آسٹریلوی مہم جوؤں کا اینٹارکٹیکا پیدل عبور کرنے کا عزم

دو نوجوان آسٹریلوی شہریوں نے برف سے ڈھکے برِاعظم اینٹارکٹیکا سے قطب جنوبی اور پھر وہاں سے واپسی کے پیدل سفر کا ارادہ کیا ہے۔

اگر جیمز کیٹریسین اور جسٹن جونز اپنے ارادوں میں کامیاب ہوگئے تو وہ یہ سفر کرنے والے پہلے انسان ہوں گے۔ دونوں نوجوان اپنے 2200 کلومیٹر طویل سفر کا آغاز یونین گلیشئر کے مقام سے رواں برس اکتوبر میں کریں گے۔

دونوں آسٹریلوی نوجوان اپنے سفر کا آغاز جس تاریخ کو کر رہے ہیں اس دن برطانیہ کے رابرٹ اسکاٹ اور ناروے کے رونالڈ امنڈسن کی قطب جنوبی تک تاریخی دوڑ کی 100 ویں سالگرہ ہوگی۔

جسٹن جونز نے 'وائس آف امریکہ' کو بتایا کہ وہ اور ان کے ساتھی کیسٹریسین نے اس دشوار سفر کا ارادہ اسکاٹ، امنڈسن اور انہی کے دور کے ایسے مہم جوؤں سے متاثر ہوکر باندھا ہے۔

دونوں نوجوان اس سے قبل 2008ءمیں چپوؤں کی مدد سے چلنے والی ایک چھوٹی کشتی کے ذریعے آسٹریلیا سے نیوزی لینڈ تک کا سفر کرنے کا ریکارڈ بھی قائم کرچکے ہیں۔

نوجوانوں کا اندازہ ہے کہ وہ اپنا سفر تین ماہ میں مکمل کرلیں گے جس کے دوران ان میں سے ہر ایک 160 کلو گرام اشیائے ضروریہ سے لدی برف گاڑی بھی کھینچے گا۔ اس مہم کا مقصد کینسر کا شکار بچوں کی مدد کے لیے رقم اکٹھی کرنا ہے۔

جونز کا کہنا ہے کہ انہیں سفر کے دوران جو سب سے بڑی رکاوٹ درپیش ہوگی وہ انٹارکٹیکا کی شدید سردی ہے جہاں درجہ حرارت منفی 50 ڈگری سینٹی گریڈ تک گر جاتا ہے۔

جونز کے بقول ان کے سفر کی کامیابی کا دارومدار ان کی تیاریوں پر ہے۔

XS
SM
MD
LG