رسائی کے لنکس

یمن: ایرانی سفیر کی رہائش گاہ پر حملہ، امریکہ کی مذمت


ادھر، شدت پسندوں سے وابستہ اکاؤنٹ سے ٹوئٹ کیے گئے ایک پیغام میں، جزیرہٴ نما عربستان میں القاعدہ (اے کیو اے پی) نے کہا ہے کہ اُنھوں نے بدھ کے روز سفیر حسین نیک نام کی صنعاٴکی رہائش گاہ پر کار بم حملہ کیا

امریکہ نے صنعاٴمیں بدھ کی صبح ایرانی سفیر کی رہائش گاہ پر ہونے والے بم حملے کی مذمت کی ہے، اور ہلاک ہونے والوں کے پسماندگان کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

ایک بیان میں، محکمہٴخارجہ کی معاون خاتون ترجمان، میری ہارف نے کہا ہے کہ سفارتی تنصیبات اور سفارت کاروں پر حملے، تمام بین الاقوامی ضابطوں کی خلاف ورزی ہیں، جن کے لیے کوئی توجیح پیش نہیں کی جاسکتی، نہ ہی اُنھیں معاف کیا جا سکتا ہے۔

ترجمان نے یمن کے حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ اس معاملے کی تفصیلی چھان بین کریں اور اس گھناؤنی حرکت میں ملوث لوگوں کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کریں۔

اِس سے قبل، جزیرہٴ نما عربستان میں القاعدہ (اے کیو اے پی) نے یمن میں ایرانی سفیر کی رہائش گاہ پر بم حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔

شدت پسندوں سے وابستہ اکاؤنٹ سے ٹوئٹ کیے گئے ایک پیغام میں سنی جنگجوؤں نے کہا ہے کہ اُنھوں نے بدھ کے روز سفیر حسین نیک نام کی صنعاٴکی رہائش گاہ پر کار بم حملہ کیا۔

یمنی اہل کاروں کا کہنا ہے کہ حملے کے وقت، نیک نام گھر میں موجود نہیں تھے۔ تاہم، حملے میں سکیورٹی پر تعینات ایک محافظ کا بیٹا ہلاک ہوا جب کہ کم از کم 17 افراد زخمی ہوئے۔


ایران کی اِرنا نیوز ایجنسی نے وزارتِ خارجہ کی ایک خاتون ترجمان، مرضیہ افخم نے کہا ہے کہ سفارت خانے کے عملے کے ارکان کو ’صحتمند ماحول‘ میسر ہے۔ تاہم، وزارت اِس واقع کی چھان بین کر رہی ہے۔

جزیرہ نما عربستان میں القاعدہ سے وابستہ لوگ سنی مسلک سے تعلق رکھتے ہیں۔ وہ شیعاؤں کے زیدی مسلک والی حوثی تحریک کے ارکان کے خلاف لڑ رہے ہیں، جنھوں نے ستمبر میں صنعاٴ پر دھاوا بول دیا تھا۔ القاعدہ کا یہ دھڑا حوثیوں پر ایران کی حمایت کا الزام لگاتا ہے۔

اِس سے قبل بھی، یمن میں ایرانی عہدے داروں کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

سفارت کار، علی اصغر اسد اُس وقت ہلاک ہوئے تھے، جب جنوری میں سفیر کی رہائش گاہ کے باہر، اغوا کی کوشش کے دوران، اُنھیں گولی لگی تھی۔ مشتبہ شدت پسندوں نے ایک اور سفارت کار کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔

’اے کیو اے پے‘ نے اکتوبر میں ہونے والے دھماکے کی بھی ذمہ داری قبول کی ہے، جس میں صنعاٴمیں حوثیوں کی ایک چوکی تباہ ہوئی، جس میں 47 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

XS
SM
MD
LG