رسائی کے لنکس

احمدیو ں کی عبادت گاہوں پرحملہ کرنے والوں کاتعلق کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان سے ہے: پنجاب پولیس ترجمان


احمدیو ں کی عبادت گاہوں پرحملہ کرنے والوں کاتعلق کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان سے ہے: پنجاب پولیس ترجمان
احمدیو ں کی عبادت گاہوں پرحملہ کرنے والوں کاتعلق کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان سے ہے: پنجاب پولیس ترجمان

تفتیشی ٹیموں کو یہ معلومات زندہ گرفتار ہونے والے حملہ آورسے حاصل ہوئی ہے جِس کا نام عبد اللہ عرف محمد ہے

پاکستانی حکام نےتصدیق کی ہے کہ جمعے کے دِن لاہور میں احمدیوں کی عبادت گاہوں پرجو دہشت گرد حملے ہوئے وہ کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان نے کیے تھے۔

اِن حملوں میں حصہ لینے والےحملہ آور بَنوں سے آئے تھےجنھوں نے شمالی وزیرستان کےعلاقے میران شاہ میں تربیت حاصل کی تھی۔

یہ انکشاف پنجاب پولیس کے ترجمان، ڈپٹی انسپیکٹر جنرل نعیم اکرم نے ہفتے کی شام لاہور میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس میں کیا۔ اُنھوں نے بتایا کہ تفتیشی ٹیموں کو یہ معلومات زندہ گرفتار ہونے والے حملہ آورسے حاصل ہوئی ہےجِس کا نام عبد اللہ عرف محمد ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ عبد اللہ عرف محمد کی عمر 17سال ہے، اور وہ رحیم یار خان کا رہنےوالا ہے اورکراچی میں مقیم تھا۔

پولیس ترجمان نعیم اکرم نے کہا کہ ابتدائی تفتیش کے مطابق پولیس کو اِس پورے واقعے کی منصوبہ بندی کے بارے میں، اُن کے ساتھیوں کے بارے میں، اور وہ لوگ جو مقامی طور پر مدد دے رہے تھے اُن سب کے بارے میں مفید معلومات ملی ہے۔ اُن کے بقول، ہم اپنی تفتیش کا دائرہ آگے بڑھاتے جائیں گے۔

پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ حملے کے دونوں مقامات سے پولیس کو تین کلاشنکوف، 22دستی بم، تین تا چارکلوگرام بارود، ایک مکمل اورایک آدھی خود کش جیکٹ کے علاوہ کافی تعداد میں گولیاں اور گولیوں کے خول ملے ہیں۔

احمدیہ جماعت کے ترجمان نے گڑھی شاہو اور ماڈل ٹاؤن میں دہشت گردی کے واقعات میں مرنے والوں کی تعداد اگرچہ 93بتائی تھی، تاہم پولیس کے ترجمان نعیم اکرم نے 89افراد کی ہلاکتوں کی تصدیق کی اور کہا کہ اِن واقعات میں 107دیگر افراد زخمی ہوئےجِن میں دس پولیس افسر اور اہل کار بھی شامل ہیں۔

XS
SM
MD
LG