رسائی کے لنکس

ایشیائی ارب پتیوں کی دولت میں تیزی سے اضافہ: رپورٹ


چین (فائل)
چین (فائل)

رپورٹ کے مطابق، 2015ء میں ایشیائی ارب پتیوں کی دولت 17.4 ٹرلین ڈالر ہے، جب کہ 2006ء میں یہ اعداد 8.4 ٹرلین ڈالر پر تھے، یعنی دولت میں دوگنا کا اضافہ آچکا ہے۔ ایشیائی ارب پتیوں کی دولت مالیاتی خدمات، ٹیکنالوجی اور صحت کی دیکھ بھال کے شعبہ جات میں لگی ہوئی ہے

دنیا کے دیگر مقامات کے اپنے ساتھیوں کے مقابلے میں ایشیا کے ارب پتی زیادہ تیزی سے دولت مند ہوتے جا رہے ہیں، جن میں شمالی امریکہ اور یورپ شامل ہیں۔ یہ بات ’کیمپ جمنی کنسلٹنگ فرم‘ کی جاری کردہ رپورٹ میں بتائی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق، 2015ء میں ایشیائی ارب پتیوں کی دولت 17.4 ٹرلین ڈالر ہے، جب کہ 2006ء میں یہ اعداد 8.4 ٹرلین ڈالر پر تھے، یعنی دولت میں دوگنا کا اضافہ آچکا ہے۔

اِسی عرصے کے دوران، شمالی امریکہ میں ارب پتیوں کی دولت 11.2 ٹرلین ڈالر سے بڑھ کر 16.6 ٹرلین ڈالر تک پہنچ گئی۔

ایک سال کے اندر ایشیا میں ارب پتیوں کی تعداد میں 9.4 فی صد کا اضافہ دیکھا گیا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سنہ 2015 میں ایشیائی ارب پتیوں کی تعداد 51 لاکھ تھی؛ جن میں سے اکثریت، یعنی 27 لاکھ جاپانی، جب کہ 10 لاکھ چینی ہیں۔ برعکس اس کے، امریکہ میں ارب پتیوں کی تعداد 4.5 لاکھ ہے۔

رپورٹ سے پتا چلتا ہے کہ 2015ء میں ایشیائی ارب پتیوں کی دولت تقریباً 10 فی صد شرح سے بڑھی، جب کہ امریکہ اور کینیڈا میں اس کی شرح محض 2 فی صد ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لاطینی امریکہ کے ارب پتی دولت میں زیادہ اضافہ نہیں کر پائے، جن کی دولت میں 3.7 فی صد کا خسارہ دیکھا گیا، جس کا سبب برازیل کے بازار حصص میں آنے والا بھونچال بتایا گیا ہے۔ دریں اثنا، یورپی ارب پتیوں کی دولت میں 4.8 فی صد کا اضافہ دیکھا گیا۔

ایشیائی ارب پتیوں کی دولت مالیاتی خدمات، ٹیکنالوجی اور صحت کی دیکھ بھال کے شعبہ جات میں لگی ہوئی ہے۔

سی این این کے مطابق، ’کیمپ جمنی‘ میں عالمی مالیاتی خدمات، مارکیٹ انٹیلی جنس کے سربراہ، بِل سلیوان نے بتایا ہے کہ ’’یہ دولت زیادہ تر مہم کارانہ وسائل کا معاملہ ہے‘‘۔

بی بی سی بے رپورٹ دی ہے کہ گذشتہ سال، عالمی سطح پر ارب پتیوں کی مالی قدر 60 ٹرلین ڈالر تھی، جو 30 برس قبل کے مقابلے میں 400 فی صد کا اضافہ ہے۔ کیمپ جمنی کے مطابق، 2025ء تک یہ مجموعی دولت بڑھ کر 100 ٹرلین ڈالر ہو جائے گی۔

XS
SM
MD
LG