رسائی کے لنکس

کراچی: ’آج ٹی وی‘ اور’ وقت ٹی وی‘ کے دفاتر پر دستی بم حملے


’وقت‘ ٹی وی کی عمارت کے باہر دستی بم چوکیدار کے پیروں میں گرا اور خوش قسمتی سے پھٹنے سے بچ گیا۔ تھوڑی دیر پر ’آج‘ ٹی وی پر بھی دستی بم حملہ کیا گیا جس سے عمارت کو جزوی نقصان پہنچا۔

کراچی میں سیکورٹی فورسز، پولیس اورعبادت گاہوں کے بعد ایک مرتبہ پھر میڈیا بھی بم حملوں کی لپیٹ میں آگیا ہے۔ پیر کی شام گرومند کے علاقے میں واقع دو نجی ٹی چینلز، ’آج ٹی وی‘ اور ’وقت ٹی وی‘ پر دستی بموں سے حملے کئے گئے تاہم خوش قسمتی سے کوئی بڑاجانی نقصان نہیں ہوا البتہ ایک سیکورٹی اہلکار کو معمولی سے زخم آئے۔

’وقت‘ ٹی وی چینل کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر وائس آف امریکہ کو بتایا کہ ان کا آفس گرومندر پر مزار قائد اعظم کے عین سامنے واقع ہے۔ پیر کی شام جب وہ ڈیوٹی ختم کرکے واپس جانے لگے، اسی وقت یہ دھماکہ ہوا۔

عہدیدار کے مطابق دستی بم پارکنگ ایریا میں کھڑے ایک بزرگ چوکی دار کے قدموں میں آکر گرا ۔ چوکیدار کا کہنا ہے کہ ایک نوعمر لڑکا جس کا ایک ساتھی باہر موٹر سائیکل پر سوار تھا، دستی بم پھینک کر آناًفاناً بھاگ گیا۔ خوش قسمتی سے دستی بم پھٹنے سے بچ گیا۔ بم دسپوزل اسکوارڈ کے عملے کا کہنا ہے کہ اگر یہ دستی بم چوکی دار کے پیروں کی بجائے براہِ راست زمین سے ٹکراتا تو یقیناً پھٹ کر بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا سکتا تھا۔

بم ڈسپوزل اسکوارڈ کے عملے نے موقع پر پہنچ کر دستی بم کو ناکارہ بنایا۔ عینی شاہدین کے مطابق دستی بم کولڈ ڈرنک کے ایک ڈبے کی مدد سے بنایا گیا تھا جس میں بم پاوڈر، بال بیئرنگ ، کچھ تار اور ایک بوتل میں تھوڑا سا کیمیکل موجود تھا۔

بم ڈسپوزل اسکواڈ کے عملے کا کہنا ہے کہ دستی بم پارکنگ ایریا میں پھینکا گیا تھا جس کا مقصد دھماکے کے ساتھ ہی وہاں کھڑی ہوئی گاڑیوں، ان کے پیٹرول ٹینک اور گیس سلینڈرز کو نقصان پہنچانا تھا جس سے بڑے پیمانے پر تباہی پھیل سکتی تھی۔

واقعہ کے فوری بعد ایس ایس پی مظہر مشوانی، ایڈیشنل آئی جی شوکت حیات اور پولیس افسران موقع پر پہنچ گئے اور سی سی فوٹیج کو اپنی تحویل میں لے لیا۔ وی او اے کو موصولہ اطلاعات کے مطابق فوٹیج میں ملزم نظر نہیں آرہا۔ ملزم کیمرے کے مخالف سمت سے اندر داخل ہوا تھا۔ پولیس نے شبہہ ظاہر کیا ہے کہ ملزم کو اس بات کا علم تھا کہ کیمرہ کہاں نصب ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ ہوسکتا ہے وہ پہلے ریکی کرچکا ہو۔

’وقت‘ ٹی وی پر دستی حملے کے فوری بعد کچھ ہی فاصلے پر واقع ایک اور ٹی وی چینل ’آج ٹی وی‘ پر بھی اسی نوعیت کا حملہ ہوا جس میں ایک سیکورٹی اہلکار کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ جمشید ٹاؤن کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نے امکان ظاہر کیا ہے کہ بظاہر ان دونوں حملوں کے ذمے دار ایک ہی ہیں۔

’آج‘ ٹی وی پر کیے جانے والے دستی حملے میں عمارت کو بھی جزوی نقصان پہنچا ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے فوری طور پر ایڈیشنل آئی جی سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔
XS
SM
MD
LG