رسائی کے لنکس

میانمار: سوچی صدر اور آرمی چیف سے بدھ کو ملیں گی


آنگ سان سو چی اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے۔
آنگ سان سو چی اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے۔

سو چی کی جماعت نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی نے بھاری اکثریت سے انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی اور انہیں اپنی حکومت کو پرامن طور پر چلانے کے لیے فوج کے ساتھ انتظامی روابط قائم کرنے کی ضرورت ہے۔

ایک اہم سرکاری عہدیدار کے مطابق میانمار میں حزب اختلاف کی رہنما آنگ سان سو چی بدھ کو صدر تھائن شین اور فوج کے سربراہ من آنگ ہلینگ سے ملاقات کریں گی۔ رواں ماہ ہونے والے تاریخی انتخابات کے بعد یہ ان کی پہلی ملاقات ہو گی۔

سو چی کی جماعت نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی (این ایل ڈی) نے بھاری اکثریت سے انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی اور انہیں اپنی حکومت کو پرامن طور پر چلانے کے لیے فوج کے ساتھ انتظامی روابط قائم کرنے کی ضرورت ہے۔

سو چی نے آٹھ اکتوبر کو ہونے والے انتخابات سے کچھ دیر بعد ہی فوج کے سربراہ اور صدر کو قومی مفاہمت پر بات چیت کی دعوت دی تھی۔ کئی سال تک اپنے گھر میں نظر بند رہنے والی سو چی پر فوج کی طرف سے بنائے گئے آئین میں ملک کی صدر بننے کی ممانعت ہے۔

ان کی جماعت این ایل ڈی نئی پارلیمان میں بھاری اکثریت رکھتی ہے جبکہ حزب اختلاف میں سب سے مضبوط گروپ فوج کے نامزد نمائندوں پر مشتمل ہو گا۔ آئیں کے تحت فوج پارلیمان کے دونوں ایوانوں میں 25 فیصد نمائندے نامزد کرنے کا اختیار رکھتی ہے۔

فوج کے سربراہ من آنگ ہلینگ کے پاس تین طاقتور وزارتوں کے سربراہ تعینات کرنے کا اختیار بھی ہے جس کے ذریعے وہ میانمار کی خاصی بڑی بیوروکریسی پر اپنا اثرورسوخ استعمال کر سکتے ہیں۔

صدراتی دفتر کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے پیر کو کہا کہ سوچی بدھ کی صبح صدر کی سرکاری رہائش گاہ پر ان سے ملاقات کریں گی اور دوپہر میں فوج کے سربراہ کے دفتر میں ان سے ملیں گی۔

انہوں نے کہا کہ یہ ملاقاتیں میڈیا کے نمائندوں کے لیے بند ہوں گی۔

این ایل ڈی کے ایک سینئیر رکن ون ٹائن نے ان ملاقاتوں کی تصدیق کی مگر یہ نہیں بتایا کہ ان میں کیا بات چیت کی جائے گی۔

XS
SM
MD
LG