رسائی کے لنکس

داعش کے خلاف فوجی طاقت کا استعمال، قرارداد منظور کی جائے: کیری


’ہم مضبوط ترین ملک کی علامت صرف اُسی صورت میں ہو سکتے ہیں، جب انتظامیہ اور کانگریس فوجی طاقت کے استعمال جیسے اہم معاملے پر یک آواز ہو کر اقدام کریں۔۔۔ دنیا یہ سننے کی منتظر ہے کہ دولت اسلامیہ کے خلاف لڑائی میں امریکہ متحد ہے‘

امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ صدر اوباما کی تجویز کردہ قرارداد ’اہمیت کی حامل ہے‘، جس کا تعلق داعش کے خلاف فوجی طاقت کے استعمال کے لیے کانگریس سے اجازت طلب کرنا ہے۔

ایک بیان میں، اُنھوں نے کہا ہے کہ یہ ہمارے ملک کے لیے بہت ہی اہم معاملہ ہے، کہ ہم متحد ہو کر آگے بڑھیں اور اِس قرارداد کو کانگریس سے منظوری دلوائیں۔

کیری نے کہا کہ ہم مضبوط ترین ملک کی علامت صرف اُسی صورت میں ہو سکتے ہیں، جب انتظامیہ اور کانگریس فوجی طاقت کے استعمال جیسے اہم معاملے پر یک آواز ہو کر اقدام کریں۔

اُنھوں نے کہا کہ دنیا یہ سننے کی منتظر ہے کہ دولت اسلامیہ کے خلاف لڑائی میں امریکہ متحد ہے۔

جان کیری نے یاد دلایا کے وہ تقریباً 30 برس سے امریکی سینیٹ سے وابستہ رہے ہیں۔ بقول اُن کے، مجھے اس ادارے کی اہمیت کا پورا ادراک ہے؛ اور میں اِس بات کا قائل ہوں کہ خارجہ امور اور قومی سلامتی کے سلسلے میں کانگریس کے آواز کی ایک خصوصی اہمیت ہے، جس کی حرمت کا خیال کرنا لازم ہے۔

اُنھوں نے کہا کہ ’اب وقت آگیا ہے کہ کانگریس دنیا بھر کو یہ واضح پیغام دے کہ مختلف معاملات پر خیالات میں نااتفاقی کے باوجود، داخلی معاملات میں ہم مکمل طور پر متحد ہیں اور داعش کو شکست دینے کے حوالے سے بھی پُرعزم ہیں‘۔

وزیر خارجہ نے بتایا کہ وہ اپنے متعدد سابق ساتھیوں سے ملتے اور تبادلہٴخیال کرتے رہتے ہیں‘، اور یہ کہ، وہ اس بات سے آگاہ ہیں کہ ’ یہ سارے لوگ اس معاملے پر یکساں خیالات کے مالک ہیں‘۔

دوسری طرف، اُنھوں نے بتایا کہ دنیا کےمتعدد وزرائے خارجہ نے اُنھیں بتایا ہے کہ وہ کانگریس کی کارروائی کا دھیان سے مطالعہ کرتے ہین اور مباحثے سنتے ہیں، اور عام اظہار خیال اُن کے لیے اہمیت کا باعث بنتا ہے۔ ’نہ صر ف یہ، بلکہ اس قرارداد کی منظوری سے داعش کے خلاف بین الاقوامی اتحاد مزید مضبوط ہوگا‘۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ داعش کے ہاتھوں روزانہ سرزد ہونے والے انسانیت سوز واقعات دراصل دنیا بھر کے اِس مشترکہ عزم کو تقویت ملتی ہے کہ داعش کو شکست دی جانی چاہیئے۔
بقول اُن کے، ہم نے پہلے ہی داعش کا زور توڑ دیا ہے، اور اب اگلہ مرحلہ اتحاد کی کارروائی کا ہے جس پر عمل درآمد ہونے والا ہے۔

صدر یہ بات واضح کرچکے ہیں کہ داعش کی جانب سے درپیش خطرے سے مؤثر طور پر نبردآزما ہونے کے کام میں کانگریس کے دونوں اطراف کے ارکان کی حمایت حاصل کی جائے۔

اوباما انتظامیہ ریپبلیکن کے علاوہ ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے ارکان سے رابطے میں ہے، اور چاہتی ہے کہ ایک ایسی پالیسی جو مؤثر ہو، جس میں اہداف متعین ہوں اور اتحاد کی ضرورت کو مد نظر رکھا جائے، اُسے نہ صرف وضع ہونا چاہیئے، بلکہ اُسے کانگریس کے دونوں اطراف کی واضح منظوری میسر ہو۔

XS
SM
MD
LG