رسائی کے لنکس

کراچی: 'بلاول ہاؤس' کی شاہراہ عام ٹریفک کے لیے کھول دی گئی


کراچی کے پوش علاقے کلفٹن میں قائم پیپلزپارٹی کے اہم مرکز بلاول ہاؤس کی ایک سڑک کو کئی سالوں بعد عام ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا ہے۔

کراچی کے پوش علاقے کلفٹن میں قائم پیپلزپارٹی کا اہم مرکز بلاول ہاوس کی ایک سڑک کو کئی سالوں بعد عام ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا ہے۔ ہفتے کے روز سیاسی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان کی جانب سے بلاول ہاؤس پر احتجاج کے بعد بلاول ہاوس کی اہم شاہراہ کو کھولا گیا۔

پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان نے بلاول ہاوس کے قریب سڑک کی بندش کیخلاف احتجاج کیا کہ کئی ماہ قبل کورٹ میں درخواست پر بلاول ہاوس کی بندش کو غیر قانونی قراردیا گیا تھا لہزا اسے کھولا جائے۔ پی ٹی آئی کے کارکنان کا کہنا تھا کہ، ’سڑکیں عوامی ملکیت ہیں اور یہاں عوام کو آزادی سے نقل و حرکت کی اجازت دی جائے کلفٹن کی اہم شاہراہ کئی سال سے بلاول ہاوس کی سڑک کو عام افراد کیلئے بند کیا ہوا ہے لہذا اسے مکمل کھول دیا جائے‘۔

اس دوران پیپلزپارٹی کے جیالے بھی بلاول ہاوس کی شاہراہ پر پہنچے بلاول ہاوس شاہراہ نہ کھولنے کیلئے نعرے بلند کرتے رہے اس موقع پر پیپلزپارٹی کے رہنما نجمی عالم نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ، ’بلاول ہاوس بی بی شہید کا گھر ہے جسکی وہ اپنے گھر کی طرح حفاظت چاہتے ہیں، بلاول ہاؤس ان کے لئے معتبر ہے اور اس پر سیاست ہر صوت میں برداشت نہیں کی جائے گی‘۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف سندھ کے رہنما عارف علوی نے میڈیا سےگفتگو میں کہا ہے کہ "بلاول ہاوس کے سامنے کی سڑک بندش کیخلاف اتوار کو تحریک انصاف کے تمام کارکنان عوام اور سول سوسائٹی بلاول چورنگی پر بھرپور احتجاج کریں گے۔

دونوں سیاسی جماعتوں کے مابین اختلاف کی صورت پیدا ہوتے ہی پولیس کی بھاری نفری پہنچی اور سڑک کا ایک حصہ عام ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا۔ میڈیا سے گفتگو میں ڈپٹی کمشنر ساؤتھ کا کہنا تھا کہ بلاول ہاؤس کی سڑک کی بندش کیخلاف عدالتی حکم پر بلاول ہاؤس کے اطراف کی سڑک کھلوائی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ، ’بلاول ہاؤس کی سڑک پر سیکیورٹی کیلئے سی سی ٹی وی کیمرے لگا دیے گئے ہیں جبکہ پولیس کی اضافی نفری بھی تعینات کردی گئی ہے‘۔

دوسری طرف پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر پیغام میں کہا ہے کہ، ’وزیراعظم نواز شریف کالعدم تحریک طالبان کے خلاف ایک دو لفظ بھی بولیں تو وہ بلاول ہاؤس کی دیوار اپنے ہاتھوں سے گرا دیں گے‘۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پیغام میں بلاول کا مزید کہنا ہے کہ، ’وزیراعظم نواز شریف، عمران خان اور جماعت اسلامی میں اتنی جرات نہیں کہ وہ کالعدم تحریک طالبان کے خلاف کوئی بات کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ لوگ طالبان کے خلاف ایک دو لفظ بھی بول دیں تو میں بلاول ہاؤس کی دیواریں اپنے ہاتھوں سے گرا دوں گا"۔

بلاول ہاؤس، پیپلزپارٹی کا مرکز
کراچی کے پوش علاقے کلفٹن میں قائم 'بلاول ہاوس' سابق صدر زرداری اور بینظیر بھٹو شہید کی رہائشگاہ رہی ہے جو پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کے نام سے منسوب ہے۔
اس رہائشی عمارت کو بھٹو خاندان اور پیپلزپارٹی میں انتہائی اہمیت حاصل ہے۔ اسےکراچی میں پیپلزپارٹی کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ بلاول ہاؤس کو بینظیر بھٹو کی شہادت کے کچھ عرصے بعد حفاظتی رسک کے باعث کنٹینرز لگا کر عام ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ پچھلے کئی سالوں سے بلاول ہاؤس کی اہم شاہراہ بند ہونے کے باعث عام عوام کے گزرنے پر مکمل پابندی عائد تھی جس سے شہریوں کو متبادل راستے اختیار کرکے دشواری کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔
XS
SM
MD
LG