رسائی کے لنکس

بلوچستان کے سابق مشیر خزانہ بدعنوانی کے الزام میں گرفتار


جنوبی ضلع قلات میں میر خالد لانگو کے آبائی علاقے منگوچر میں اُن کے عزیزوں اور رشتہ داروں اور نیشنل پارٹی کے کارکنوں نے کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ کو بڑی رُکاوٹیں کھڑی کرکے بند کر دیا

پاکستان کے جنوب مغربی صوبے بلوچستان میں قومی احتساب بیورو ’نیب‘ نے بدھ کو سابق صوبائی مشیر خزانہ میر خالد لانگو کو عدالت سے نکلنے کے فوراً بعد حراست میں لے لیا۔

نیب کے ایک تر جمان نے میڈیا کو جاری کیے گئے بیان میں گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ خالد لانگو کو جمعرات کے روز احتساب عدالت میں پیش کر کے اُن کا جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کی درخواست دی جائے گی۔

اُدھر بلوچستان کے جنوبی ضلع قلات میں میر خالد لانگو کے آبائی علاقے منگوچر میں اُن کے عزیزوں اور رشتہ داروں اور نیشنل پارٹی کے کارکنوں نے کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ کو بڑی رُکاوٹیں کھڑی کرکے بند کر دیا جس کے باعث اس شاہراہ پر سفر کرنے والی سیکڑوں مال برادر گاڑیوں، مسافر کوچز اور ویگنوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔

صوبائی مشیر خزانہ کو حراست میں لینے سے قبل نیب بلوچستان نے صوبائی سیکرٹری خزانہ مشتاق رئیسانی اور اُن کے دو سہولت کاروں ایکسیئن قلات طارق علی کو کوئٹہ اور سہیل مجید شاہ کو کراچی سے حراست میں لے لیا تھا۔

بعد ازاں نیب بلوچستان نے پبلک سروس کمیشن بلوچستان کے سابق سربراہ اشرف مگسی کو کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزام میں جب کہ کمیشن کے دو ڈپٹی ڈائریکٹرز عبدالوحید اور نیاز احمد کاکڑ کو مختلف معاملات میں سابق چیئرمین کی مدد کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا تھا۔

نیب ترجمان کے مطابق تمام ملزمان کو احتساب عدالت میں پیش کر کے اُن کے جوڈیشل ریمانڈ کی اجازت لے لی گئی ہے اور پوچھ گچھ کا سلسلہ جاری ہے۔

XS
SM
MD
LG