رسائی کے لنکس

کوئٹہ:شدت پسندوں کےخلاف سکیورٹی فورسز کی کارروائی


پولیس کے مطابق جب گھر میں موجود دہشت گردوں کو بھاگنے کا کوئی راستہ نہیں ملا تو اُنھوں نے خود کو دھماکا خیز مواد سے اڑا دیا جس سے دو خواتین اور ایک بچہ بھی ہلاک ہو گئے۔

پاکستان کے جنوب مغربی صوبہ بلوچستان میں مشتبہ شدت پسندوں کے خلاف کارروائی میں خواتین اور ایک بچے سمیت کم از کم پانچ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

کوئٹہ پولیس کے اعلیٰ عہدیدار کے مطابق جمعرات کی صبح خروٹ آباد کے علاقے میں مبینہ دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر پولیس اور فرنیئر کور کے اہلکاروں نے وہاں کارروائی کی۔

علاقے میں موجود شدت پسندوں اور سکیورٹی اہلکاروں کے درمیان کئی گھنٹوں تک فائرنگ کا تبادلہ ہوتا رہا، جس میں کم از کم 15 پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے۔

پولیس کے مطابق جب گھر میں موجود دہشت گردوں کو بھاگنے کا کوئی راستہ نہیں ملا تو اُنھوں نے خود کو دھماکا خیز مواد سے اڑا دیا جس سے دو خواتین اور ایک بچہ بھی ہلاک ہو گئے۔

طلوع آفتاب سے قبل شروع کی جانے والی اس کارروائی کے بارے میں ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس مبین احمد نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر یہ آپریشن کیا گیا۔

اُنھوں نے بتایا کہ پولیس اور حساس اداروں کے اہلکاروں پر دہشت گردوں نے جدید اور خودکار ہتھیاروں سے فائرنگ کی جس کے بعد مزید نفری طلب کر لی گئی۔

’’یہ ایک شہری آبادی ہے جہاں سے ہم نے لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا اور اب یہ علاقہ کلیئر کر دیا گیا ہے۔‘‘

پولیس نے متاثرہ گھر سے بڑی مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا ہے۔

اُدھر مستونگ کے قریب نامعلوم مسلح افراد نے ایک گاڑی پر فائرنگ کر کےدو لوگوں کو ہلاک اور تین کو زخمی کردیا۔

قدرتی وسائل سے مالا مال لیکن پسماندہ ترین صوبے میں حالیہ برسوں میں تشدد کے واقعات میں بتدریج اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
XS
SM
MD
LG