رسائی کے لنکس

بنگلہ دیش: دو لڑکوں کے قتل پر چھ افراد کو سزائے موت


فائل فوٹو
فائل فوٹو

13 سالہ سمیع السلام راجن اور 12 سالہ رقیب حوالدر کو دو مختلف واقعات میں تشدد کر کے ہلاک کیا گیا تھا۔

بنگلہ دیش میں دو متختلف واقعات میں دو لڑکوں کو تشدد کر کے قتل کرنے کے جرم میں چھ افراد کو سزائے موت سنا دی گئی ہے۔

13 سالہ سمیع السلام راجن کو جولائی میں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس کی وجہ سے اس کی موت واقع ہو گئی۔ اس واقعہ کے متعلق 28 منٹ پر مشتمل ایک وڈیو کو آن لائن پوسٹ کیا گیا جس میں راجن کو مارپیٹ کے دوران چیختے چلاتے اور مدد کے لیے پکارتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

جبکہ ایک دوسرے واقعہ میں 12 سالہ رقیب حوالدر کی اس وقت موت واقعہ ہو گئی جب ایک ورکشاپ سے کام چھوڑنے کی پاداش میں اس کے جسم میں ہوا بھر دی گئی تھی۔

ایک عدالت کے جج اکبر حسین مریدا نے راجن کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم قمر السلام اور تین دیگر افراد کو اس پر مہلک تشدد کرنے کا مجرم قرار دیتے ہوئے چاروں کو سزائے موت کا حکم سنایا۔ اس مقدمے میں ملوث چار دیگر مجرموں کو ایک سال سے لے کر عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

ایک موبائل فون کے ذریعے بنائی جانے والی وڈیو میں راجن کو درد سے چیختے چلاتے دیکھا جاسکتا ہے جس میں وہ تشدد کرنے والوں کو درخواست کر رہا ہے کہ "مجھے نہ ماریں، میں مر جاؤں گا، میں مر جاؤں گا"۔

بنگلہ دیش میں کئی غریب بچوں کی طرح راجن کو (غربت کی وجہ سے) اپنے خاندان کی مدد کے لیے کام کرنے کے لیے اسکول چھوڑنا پڑا اور اس نے سبزی فروخت کرنے کا کام شروع کیا۔

راجن کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم سعودی عرب بھاگ گیا تھا تاہم اسے وہاں سے حراست میں لینے کے بعد انٹرپول کی مدد سے مقدمے کا سامنے کرنے کے لیے ملک بدر کر دیا گیا۔

ایک دوسری عدالت کی جج دلربا سلطانہ نے کہا کہ ایک کار ورکشاپ کے مالک اور ان کے ایک ملازم لڑکے نے حوالدار کو تشدد کا نشانہ بنایا جس کی وجہ سے اس کی موت واقعہ ہو گئی۔ عدالت نے ان دو مجرموں کو موت کی سزا کا حکم سنایا ہے۔

XS
SM
MD
LG