رسائی کے لنکس

سپریم کورٹ نے شیخ مجیب کے قاتلوں کی اپیل مسترد کردی


شیخ مجیب الرحمان
شیخ مجیب الرحمان


بنگلہ دیش کی عدالتِ عظمیٰ نے بدھ کے روز ملک کے بانی شیخ مجیب الرحٕمٰن کےپانچ قاتلوں کے ذریعے دائر کی گئی پھانسی کے فیصلے پر از سر نو غور کرنے کی اپیل کو مسترد کرتے ہوئے اُن کی موت کی سزا کو برقرار رکھنے کا فیصلہ سنایا۔

چیف جسٹس محمد تفضل الاسلام کی سربراہی میں عدالتِ عالیہ کےچار رکنی بینچ نےمحض دو منٹوں کے اندر اندر اپنا فیصلہ سنایا اور اِس طرح مجیب قتل کے پانچوں مجرمین کی پھانسی کی راہ ہموار کردی۔

عدالت نے کہا کہ مجرمین نے جو نقطے اپنی نظرِ ثانی اپیل میں اُٹھائے ہیں اُن پر سپریم کورٹ میں 19نومبر کے فیصلے کے دوران مفصل طور پر بحث کی گئی تھی۔ اُس کے بعد ہی ہائی کورٹ کے ذریعے مجرموں کو دی گئی سزائے موت کو بحال رکھنے کا فیصلہ سنایا گیا تھا۔

بدھ کے دِن مجرموں کی اپیل کو مسترد کیے جانے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے بنگلہ دیش کےاٹارنی جنرل محبوب عالم نے کہا کہ اب معاملے کے تمام قانونی پہلوؤں کی تکمیل ہوچکی ہے اور مجرموں کو پھانسی پر لٹکا نے کے راستے میں کوئی رکاوٹ نہیں رہی۔

جن پانچ مجرموں کی اپیل عدالتِ عالیہ نے خارج کردی اُن کے نام ہیں سید فاروق الرحمٰن، محی الدین احمد، فضل الہدیٰ، اے کے ایم محی الدین اور سلطان شہر یار رشید خان۔

اِن پانچوں کے علاوہ سات اور لوگوں پر مجیب الرحمٰن اور اُن کے خاندان کے بیشتر اراکین کے قتل کا جرم ثابت ہو چکا ہے اور اُنھیں بھی موت کی سزا سنائی جا چکی ہے۔ تاہم، اُن میں سے چھ فرار ہیں اور ایک کا انتقال ہو چکا ہے۔

XS
SM
MD
LG