رسائی کے لنکس

بنگلہ دیش کے جنگی جرائم کے مقدموں میں پاکستان کوئی مداخلت نہیں کرے گا: وزیرِ قانون کا بیان


بنگلہ دیش کے جنگی جرائم کے مقدموں میں پاکستان کوئی مداخلت نہیں کرے گا: وزیرِ قانون کا بیان
بنگلہ دیش کے جنگی جرائم کے مقدموں میں پاکستان کوئی مداخلت نہیں کرے گا: وزیرِ قانون کا بیان

بنگلہ دیش میں پاکستان کے ہائی کمشنر اشرف قریشی نے واضح کر دیا ہے کہ جنگی جرائم کا مجوزہ مقدمہ بنگلہ دیش کا اندرونی معاملہ ہے۔

یہ بات بنگلہ دیش کے وزیرِٕ قانون شفیق احمد نے منگل کو ڈھاکہ میں پاکستانی ہائی کمشنر کے ساتھ ہونے والی بات چیت کے بعد کہی۔ اُن کے الفاظ میں پاکستانی سفیر نے دو ٹوک الفاظ میں اپنے ملک کا مؤقف واضح کردیا ہے اور اُن کے اِس بیان کے بعد اب کسی قسم کی غلط فہمی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

اُنھوں نے بتایا کہ پاکستانی ہائی کمشنر نے سختی سے اِن خبروں کی تردید کردی ہے کہ پاکستان جنگی جرائم کے مقدموں کو رکوانے کے لیے مہم چلانے کا کوئی ارادہ رکھتا ہے ، یا اِس سلسلے میں وہ امریکہ سے مدد کی اپیل بھی کر سکتا ہے۔ قریشی کا کہنا تھا کہ ایسی خبروں میں کوئی صداقت نہیں اور یہ محض بنگلہ دیشی میڈیا کی ذہنی اختراع ہے۔

یاد رہے کہ 25مارچ کو بنگلہ دیش میں جنگی جرائم کے مقدمے کے لیےخصوصی عدالت قائم کی گئی ہے جہاں اُن لوگوں پر مقدمے چلائے جائیں گے جِن پر 1971ء کی جنگِ آزادی کے دوران پاکستان کا ساتھ دینے کا الزام ہے۔

شفیق احمد نے کہا کہ بنگلہ دیش ایک آزاد اور خودمختار ملک ہے اور اسلام آباد اُس کی خودمختاری کو تسلیم کرتا ہے اور وہ بنگلہ دیش کے اندرونی معاملات میں کسی قسم کی مداخلت اندازی کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔

جنگی جرائم کے مقدمے چلائے جانے کے اعلان کے بعد سے بنگلہ دیش کےچند اخباروں میں اِس طرح کی خبریں شائع ہونے لگی ہیں کہ پاکستان کو جنگی جرائم کے مقدموں پر اعتراض ہے۔

XS
SM
MD
LG